Maktaba Wahhabi

76 - 236
’’کتاب القراءة‘‘بیہقی میں اوزاعی وشعیب بن ابی حمزہ اور عبد الرحمان بن اسحاق مدنی سے بھی مروی ہے اور علامہ بدر الدین عینی نے صالح بن کیسان کے طریق سے بھی اس لفظ کا ذکر کیا ہے۔[1] ایسے ہی ابو داود،’’جزء القراءة‘‘اور مستدرک حاکم میں فاتحۃ الکتاب کے بعد:((وَمَازَادَ)) کے الفاظ آئے ہیں۔[2] نیز ابو داود و ابن حبان میں:((وَ مَاتَیَسَّرَ)) کے الفاظ وارد ہوئے۔[3] جب کہ ترمذی اور ابن ماجہ کی روایت میں:((سُوْرَۃٍ مَعَہَا)) کہا گیا ہے اور ’’جزء القراءة‘‘کی ایک روایت میں ہے:((وَآیَتَیْنِ أَوْ ثَلَاثٍ)) [4]’’دو تین آیات۔‘‘ نصب الرایہ میں علامہ زیلعی رحمہ اللہ کے بقول’’الکامل‘‘لابن عدي کی ایک روایت میں:((وَسُوْرَۃٍ)) [5] مجمع الزوائدمیں علامہ ہیثمی رحمہ اللہ کے بقول ایک روایت میں:((وَآیَتَیْنِ مَعَہَا)) مروی ہے[6] مسند احمد میں:((ثُمَّ اقْرَأْ بِمَا شِئْتَ))،اور ابو داود کی ایک روایت میں:((وَبِمَا شَائَ اللّٰہُ أَنْ تَقْرَأَ)) ہے۔’’کتاب القراءة‘‘بیہقی کی ایک روایت میں:((وَشَیْیٌٔ مَعَہَا)) اور ایک میں:((وَمَعَہَا غَیْرَہَا)) کے الفاظ ہیں۔’’کتاب القراءة‘‘بیہقی کی ایک روایت میں:((بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ)) کے بعد:((وَشَیْیٍٔ)) کا
Flag Counter