Maktaba Wahhabi

92 - 236
قائلینِ رکعت اور ان کے دلائل یہاں تک تودلائل و اقوال تھے اُن ائمہ و محدثین اور اہلِ علم کے جو رکوع میں آ کر ملنے والے کی رکعت کو شمار کرنے کے قائل نہیں تھے۔منا سب ہو گا کہ جمہور قائلینِ رکعت کے دلائل بھی ذکر کر دیے جائیں،تاکہ جانبین یا فریقین کے دلائل کا موازنہ کرنے میں آسانی رہے۔ چنانچہ اس سلسلے میں قائلینِ رکعت نے اپنے دلائل کے طور پر جو احادیث لی ہیں،ان میں سے معروف احادیث چار ہیں اور ان چار میں سے بھی تین احادیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہیں اور ایک حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی تینوں احادیث کی حیثیت کا اندازہ تو اسی امر سے ہو جاتا ہے کہ وہ خود رکوع میں ملنے والے کی رکعت کے قائل نہیں تھے،بلکہ ان کا فتویٰ یہ رہا ہے کہ رکوع میں ملنے والی کی وہ رکعت نہیں ہوتی،اسے وہ رکعت امام کے سلام پھیرنے کے بعد اٹھ کر پڑھ لینی چاہیے،ان کے وہ دلائل درجِ ذیل ہیں: پہلی دلیل: ان کی پہلی دلیل وہ حدیث ہے جو سنن دارقطنی میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جس میں ہے: ((مَنْ أَدْرَکَ مِنَ الْرَّکْعَۃِ الْآخِرَۃِ فِيْ یَوْمِ الْجُمُعَۃِ فَلْیُضِفْ
Flag Counter