Maktaba Wahhabi

127 - 236
کے تعامل کا پتا چل جاتا ہے اور آثارِ تابعین رحمہم اللہ سے یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ علومِ صحابہ رضی اللہ عنہم کے وہ امین کس عمل پر کار بند تھے،اس لیے فریقِ اول کے علماء آثارِ تابعین بھی اپنی تائید میں ذکر کرتے ہیں مثلاً: 1۔اثرِ حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ: آثارِ تابعین میں سے’’کتاب القراءة‘‘امام بخاری،’’جزء القراءة‘‘بیہقی اور مصنف عبد الرزاق میں حضرت ابن خثیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ سے پوچھا: ’’أَقْرَأُ خَلْفَ الْإِمَامِ؟‘‘ ’’کیا میں امام کے پیچھے پڑھوں ؟‘‘ تو انھوں نے فرمایا: ’’نَعَمْ وَ اِنْ سَمِعْتَ قِرَائَتَہ‘‘[1] ’’ہاں پڑھو،اگرچہ تم امام کی قراء ت سن بھی رہے ہو۔‘‘ یہ وہ تابعی اور عالم کبیر ہیں کہ اہلِ کوفہ جب حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے فتویٰ پوچھنے جاتے تو وہ فرماتے: ’’أَلَیْسَ فِیْکُمْ سَعِیْدُ بْنُ جُبَیْرٍ؟‘‘ ’’کیا تمھارے ما بین سعید بن جبیر موجود نہیں ؟‘‘ 2۔اثرِ حضرت حماد رحمہ اللہ،اُستاذِ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ: امام حماد بن ابو سلیمان رحمہ اللہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے استادِ گرامی ہیں،ان کے اثر
Flag Counter