Maktaba Wahhabi

189 - 236
بھی اس بات کے دلائل ہیں کہ اس حدیثِ منازعت سے سورت فاتحہ کی ممانعت پر استدلال صحیح نہیں ہے۔[1] اسی سلسلے میں حضرت عبد اللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ سے مروی جس حدیث سے استدلال کیا جاتا ہے،وہ بھی صحیح نہیں،کیوں کہ اول تو یعقوب بن سفیان،ذہلی اوریحییٰ بن معین جیسے کبار محدثین کے نزدیک وہ حدیث ہی صحیح نہیں ہے اور پھر اگر اسے صحیح مان ہی لیا جائے تب بھی اس کے وہی جوابات ہیں جو حدیثِ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ہم نے ذکر کیے ہیں۔[2] مانعین کی چوتھی دلیل: سنن ابن ماجہ،مسند أحمد(۳؍۳۳۹)،مصنف ابن أبي شیبہ(۱؍۳۷۷)،موطأ إمام محمد،کتاب القرأئۃ وسنن کبری(۲؍۱۵۹)،ومعرفۃ السنن و الآثار للبیہقي،جامع المسانید للخوارزمي(۱؍۳۳۵)،کتاب الآثار إمام أبو یوسف اور معاني الآثار طحاوي میں مختلف طُرق سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ کَانَ لَہٗ إِمَامٌ،فَقِرَائَۃُ الْإِمَامِ لَہٗ قِرَائَۃٌ)) [3] ’’جس نے امام کی اقتدا کی،اس کی قراء ت اسے کافی ہے۔‘‘ یاد رہے کہ یہ حضرت ابوہریرہ،انس،ابوسعید الخدری،ابن عباس،علی،عمران بن حصین اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی مروی ہے۔[4]
Flag Counter