Maktaba Wahhabi

87 - 236
جب تک سورت فاتحہ نہ پڑھ لے اس وقت تک رکعت شمار نہ کرے: ’’لَا یَعْتَدُّ بِالرَّکْعَۃِ مَنْ لَا یُدْرِکُ الْفَا تِحَۃَ‘‘[1] ’’جو فاتحہ نہ(پڑھ) سکے وہ اس رکعت کو شمار نہ کرے۔‘‘ اگلے ہی صفحے پر لکھا ہے کہ زید بن وہب سے بھی یہی مروی ہے کہ رکوع میں آکر ملنے والا اپنی رکعت کی قضا کرے۔[2] 5۔ کتاب القراءة بیہقی: امام بیہقی نے لکھا ہے کہ میں نے حافظ ابو عبد اللہ امام حاکم سے سنا ہے کہ وہ فرماتے تھے کہ میں نے شیخ ابو بکر احمد بن اسحاق ضبعی کو فتویٰ دیتے سنا ہے: ’’اَنَّہ‘ لَا یَصِیْرُ مُدْرِکاً لِلرَّکْعَۃِ بِاِدْرَاکِ الرَّکُوْعِ‘‘[3] ’’مدرکِ رکوع،مدرکِ رکعت نہیں ہو سکتا۔‘‘ 6۔ المحلی: علامہ ابن حزم نے لکھا ہے:((مَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوْا وَمَا فَاتَکُمْ فَاَتِمُّوْا)) کے حکم پر مشتمل حدیث کی رو سے رکعت شمار کرنے کے لیے قیام اور قراء ت کا پانا ضروری ہے،کسی رکعت اور رکن اور ذکرِ مفروض کے فوت ہو جانے میں کوئی فرق نہیں ہے،کیوں کہ ان میں سے ہر ایک فرض ہے جس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ رکوع میں ملنے والے کو حکم ہے کہ امام جو کچھ اس سے پہلے ادا کر چکا ہو وہ اسے اس کی سلام کے بعد پورا کرے اور ان میں سے کسی امر کی تخصیص کسی نص شرعی
Flag Counter