Maktaba Wahhabi

226 - 236
’’لَأَنْ أَعَضَّ جَمْرَۃً أَحَبُّ اِلَيَّ مِنْ أَنْ أَقْرَأَ خَلْفَ الْإِمَامِ‘‘[1] ’’پتھر کو چبانا مجھے قراء ت خلف الامام سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘ اس کی سند میں ابراہیم نخعی،سفیان ثوری کے طبقہ کے مدلس راوی ہیں۔[2] 7۔ ان کا ایک اثر مصنف ابن ابی شیبہ(۱؍۳۷۶) میں اور بھی ہے،جس میں خلف الامام قراء ت کرنے والوں کے منہ میں مٹی ڈالنے کا ذکر ہے،لیکن اس میں اسماعیل بن خالدطبقہ ثانیہ کے مدلس ہیں۔ 8۔ ایک اور اثر مصنف ابن ابی شیبہ اور عبد الرزاق میں بھی اسی مفہوم و معنی کا ہے۔[3] مگر اس کی سند میں اعمش مدلس ہے اور اس نے اسے ابراہیم سے صیغۂ عن کے ساتھ روایت کیا ہے۔ غرض آخری دو طرق سے مروی ان آثارِ اسود کو صحیح یا حسن مان لیں تو بھی بات نہیں بنتی،کیوں کہ اسود حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے شاگرد ہیں اور وہ سری نمازوں میں قراء ت خلف الامام کے قائل تھے،جیسا کہ تفصیل گزری ہے،لہٰذا شاگرد کا یہ فتویٰ استاد کے فتویٰ کے مقابلے میں مرجوح ہے،خصوصاً جب کہ استاد صحابی ہیں اور پھر یہ اثر متعدد صحیح و صریح احادیث وآثار کے بھی خلاف ہے،لہٰذا زیادہ سے زیادہ انھیں قراء تِ مشوشہ پر محمول کرنا ضروری ہوگا،جیسا کہ علامہ عبد الحی نے’’التعلیق الممجد‘‘میں رقم کیا ہے۔ 9،10۔آثارِ ابراہیم نخعی رحمہ اللہ: 9۔ آثارِ تابعین ہی میں سے حضرت ابراہیم نخعی کا ایک اثر امام اعمش نے بیان کیا ہے،جس میں ہے:
Flag Counter