Maktaba Wahhabi

67 - 236
احادیث اور آثارِ صحابہ و تابعین سے بھی ہے،تو آیئے اُن احادیث کی بات کریں جنھیں وجوبِ قراء ت والے فریقِ اول نے اپنے دلائل بنایا ہے۔ پہلی حدیث: اس سلسلے میں پہلی حدیث وہ ہے جو صحیح بخاری و مسلم،سنن اربعہ،ابن حبان،ابن خزیمہ،مسند احمد،دارقطنی،مسند شافعی،حمیدی،ایسے ہی سنن کبریٰ بیہقی،دارمی،ابی عوانہ،’’کتاب القراءة‘‘بیہقی،طبرانی صغیر،شرح السنہ اور ’’جزء القراءة‘‘امام بخاری میں حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جس میں وہ بیان کرتے ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لِّمْ یَقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ)) [1] ’’جس نے سورت فاتحہ نہیں پڑھی،اس کی نماز نہیں۔‘‘ 1۔ ’’جزء القراءة‘‘ (ص:۷۲) میں امام بخاری رحمہ اللہ نے لکھا ہے: ’’وَتَوَاتَرَ الْخَبَرُ عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم لَا صَلَاۃَ اِلَّا بِقِرَائَۃِ أُمِّ الْقُرْآنِ‘‘[2] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے تواتر کے ساتھ ثابت ہے کہ سورت فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔‘‘ 2۔ اس حدیث کے تحت علامہ کرمانی شرح البخاری میں لکھتے ہیں: ’’وَفِيْ الْحَدِیْثِ دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّ قِرَائَۃَ الْفَاتِحَۃِ وَاجِبَۃٌ عَلیٰ
Flag Counter