Maktaba Wahhabi

168 - 236
سے منعِ قراء ت پر استدلال کو مردود شمار کیا ہے۔[1] 8۔تفسیر جلالین: تفسیر جلالین میں ہے: ’’اس آیت میں دورانِ نماز باتیں کرنے سے چپ رہنے کا حکم ہے اور دورانِ خطبہ باتیں کرنے کی ممانعت کے لیے بھی یہ نازل ہوئی ہے۔‘‘[2] ایسے ہی معالم التنزیل،الکشاف،أنوار التنزیل اور حاشیۃ الکاملین میں لکھا ہے: ’’صحابہ کرام رضی اللہ عنہم دورانِ نماز اپنی ضرورت کی بات کر لیا کرتے تھے تو اس آیت سے انھیں اس فعل سے روکا گیا اور یہی جمہور مفسرین کا مسلک ہے۔‘‘[3] یہ قول لیں یا پہلا،بہر حال سورت فاتحہ کی ممانعت ثابت نہیں ہوتی،بلکہ وہ صحیح احادیث کی بنا پر اس ممانعت سے مستثنیٰ ہے۔ دوسراپہلو: یہاں یہ بات بھی ذکر کرتے جائیں کہ بعض اہلِ علم(مولانا عبد الحی اور مولانا رشید احمد گنگوہی و غیرہ) نے کہا ہے: ’’اس آیت کے شانِ نزول کے بارے میں نو مختلف اقوال ہیں اور ان میں سے راجح تر قول یہ ہے کہ یہ قراء ت خلف الامام کی ممانعت کے
Flag Counter