Maktaba Wahhabi

17 - 236
فضائل و برکات کے ساتھ ساتھ ہی اس کی فرضیت و رکنیت بھی بیان کرنے جا رہے ہیں اور وہ یوں کہ نماز کی ہر رکعت میں امام اور منفرد،یعنی اکیلے نماز پڑھنے والے کے لیے تمام ائمہ و فقہا اور محدثینِ کرام کے نزدیک اس سورت فاتحہ کا پڑھنا بلا اختلاف فرض ہے،اس سلسلے میں فرضی و نفلی اور سری و جہری،یعنی بلا آوازِ قراء ت والی یا بآوازِ بلند قراء ت والی نمازوں میں بھی کوئی فرق نہیں ہے اور نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس موضوع پر متعدد ارشادات مروی ہیں: 1۔صحیح بخاری،مسلم،ترمذی،سنن کبریٰ بیہقی،کتاب القراءۃ بیہقی اور جزء القراء ۃ امام بخاری میں حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لَّمْ یَقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ)) [1] ’’جو سورت فاتحہ نہ پڑھے اس کی کوئی نماز نہیں۔‘‘ یہ روایت صحیحین،سنن اربعہ،مسند احمد،دارقطنی،ابوعوانہ،بیہقی اور دارمی میں بھی ہے اور امام بخاری نے اسے متواتر قرار دیا ہے۔[2] صحیح مسلم کی ایک روایت میں((بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ)) کے بجائے((بِفَاتِحَۃِ الْقُرْآنِ فَصَاعِداً)) کے الفاظ وارد ہوئے ہیں۔[3] ’’اس کی کوئی نماز نہیں،جو اُم القرآن،یعنی سورت فاتحہ اور کچھ قرآن نہیں پڑھتا۔‘‘
Flag Counter