Maktaba Wahhabi

149 - 236
بھی کہہ سکتے ہیں: 1۔ فجر کی جماعت کھڑی ہونے کی حالت میں اور امام کی قراء تِ جہری کے وقت صف کے پیچھے سنتیں پڑھنا مانعینِ قراء تِ فاتحہ کے نزدیک جائز ہے،جیسا کہ رد المحتار اور مبسوط سرخسي و غیرہ میں لکھا ہے۔[1] یہ تو روز مرہ کے مشاہدے میں آنے والی چیز بھی ہے،جب باوجود ممانعتِ شرعیہ کے(جس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں) فجر کی جماعت کے دوران او رامام کی جہری قراء ت کے وقت صفوں کے پیچھے فجر کی دو سنتیں پڑھنے کی اجازت دی جاتی ہے اور ﴿وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ ﴾ سے یہ کام ممنوع نہیں کیا جاتا تو پھر مقتدی کے لیے سورت فاتحہ اور وہ بھی آہستگی سے پڑھنا کیوں ممنوع ہو گیا؟ 2۔ ایسے ہی فریقِ ثانی مانعینِ قراء تِ فاتحہ میں سے بعض کے نزدیک صرف سری نمازوں میں اور بعض کے نزدیک سری و جہری ہر نماز میں امام کی قراء ت کے دوران ہی دعا استفتاح یا ثنا:((سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ۔۔۔الخ)) پڑھناجائز ہی۔[2] جب آیت:﴿وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ ﴾ کی روسے ثنا ممنوع نہیں جو فرض و واجب بھی نہیں تو سورت فاتحہ کو کیوں ممنوع قرار دیا جائے جس کے بغیر نماز ہی نہ ہونے کے بارے میں متعدد احادیث وارد ہوئی ہیں۔ 3۔ اسی طرح’’رد المحتار‘‘میں لکھا ہے: ’’کسی کو خطبہ جمعہ کے دوران میں یاد آجائے کہ اس نے ابھی فجر کی نماز
Flag Counter