Maktaba Wahhabi

110 - 256
انبیاء کو دیکھیے کہ بارگاہِ الٰہی میں کس قدر مؤدب تھے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا: ٧٩﴾ وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ Ě ’’وہ جس نے مجھے پیدا کیا، وہی میرا ہادی ہے۔ وہی مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے اور جب میں بیمار پڑ جاتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے۔‘‘[1] غور کیجیے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی تخلیق کو اللہ کی طرف منسوب کیا، اپنی ہدایت کو اسی کی طرف منسوب کیا، کھلانے اور پلانے کو اسی کی طرف منسوب کیا، شفا کو بھی اسی کی طرف منسوب کیا لیکن جب بیماری کاذکر کیا تو یہ نہیں کہا کہ جب ’’وہ‘‘ بیمار کرتا ہے بلکہ یوں کہا: جب ’’میں‘‘ بیمار پڑ جاتا ہوں۔ حضرت مسیح علیہ السلام کاادب ملاحظہ کیجیے۔ حضرت مسیح سے جب اللہ پوچھے گا: ’’کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ اللہ کو چھوڑ کر مجھے اور میری ماں کو معبود ٹھہرالو؟‘‘ تو عرض کریں گے: ’’اگر میں نے یہ بات کہی ہوتی تو آپ کو اس کا علم ہوتا۔ آپ تو میرے جی کا سب حال جانتے ہیں اور مجھے آپ کے جی کی کوئی بات معلوم نہیں۔ یقینا آپ سب پوشیدہ باتوں سے آگاہ ہیں۔‘‘[2] حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو کہنی تو یہی بات تھی کہ’’ نہیں میں نے یہ بات نہیں کہی‘‘ لیکن احترامِ
Flag Counter