Maktaba Wahhabi

39 - 256
شاعری کی مذمت کی ہے۔ یہ مذمت گودورِ جاہلی کی شاعری کے بار ے میں ہے مگر اپنے عموم کی وجہ سے اس نے مسلمان شاعروں کے لیے ابلاغ کا راستہ متعین کر دیا ۔ جب یہ ارشاد ہوا: تو ساتھ ہی مومن شاعروں کو یوں مستثنیٰ کر دیا ۔ [1] گویا مسلمان شاعروں کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ قرآنی تعلیمات کے اندر رہتے ہوئے شاعری کریں اور بے جاغلو سے پرہیز کریں، نیز اپنے تو سنِ فکر کو بے لگام نہ ہونے دیں بقول عُرفی: عُرفیؔ مشتاب ایں رہِ نعت است نہ صحرا است آہستہ کہ رہ بروم تیغ است قلم را ’’ اے عرفیؔ ! اتنی تیزی نہ دکھا! یہ نعت کا راستہ ہے ، کوئی صحرا نہیں ہے کہ آنکھیں بند کرکے دوڑتا چلا جائے گا ۔ یہ راستہ بہت کٹھن ہے اور اس کی کیفیت تلوار کی دھار پر چلنے کا نام ہے ۔‘‘ نعت کی حقیقت قرآن مجید اپنے خاص صوتی آہنگ کے باوجود شاعری سے بالااور منزّہ ہے اور اسے مخلوق کے کلام پر وہی فضیلت ہے جو خود خالق کائنات اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو کائنات پر
Flag Counter