Maktaba Wahhabi

256 - 256
’’مسلمانو! اللہ سے ڈرتے رہو اور اس کی طرف وسیلہ تلاش کرو اور اس کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تمھارا بھلا ہو۔‘‘[1] ائمۂ تفسیر کے نزدیک لفظ وسیلہ کی تعریف ’’عمل طاعات اور اجتنابِ محرمات کے ذریعے قرب الٰہی کا حصول وسیلہ کہلاتا ہے۔‘‘ ان ائمہ میں ترجمان القرآن حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ، حسن بصری اور مجاہد رحمہما اللہ وغیرہم کا نام خاص طور پر قابلِ ذکر ہے حافظ ابنِ کثیر رحمہ اللہ ان اقوال کو نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ ان ائمہ نے وسیلے کی جو تفسیر بیان کی ہے، اس میں علمائے تفسیر میں سے کسی کا اختلاف نہیں ہے۔[2] دوسری جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’جنھیں یہ لوگ پکارتے ہیں، وہ خود اپنے رب کے تقرب کی جستجو میں رہتے ہیں کہ ان میں کون زیادہ نزدیک ہوجائے۔ وہ خود اس کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے خوف زدہ رہتے ہیں۔ تیرے رب کا عذاب واقعی ڈرنے کی چیز ہے۔‘‘[3]
Flag Counter