دیکھیے ہوگا سری کرشن کا کیونکر درشن
سینۂ تنگ میں دل گوپیوں کا ہے بے کل
کی پوری فضا ہندوستانی مذہبی اور تمدنی ماحول کے متعلقات اور مناسبات سے عبارت ہے۔احمد رضا خان بریلوی کی مشہور نعت:
لم یات نظیرک في نظر
مثلِ تو نہ شد پیدا جانا
میں ’’جگ راج کو تاج تورے سرسو ہے ‘‘ تورے چندن بدن پر توری جوت کی جھلجھل، مورا جیالَرْجے درک درک ،موہے کرنہ پرت اور ’’موراتن من دھن سب پھونک دیا ‘‘ کے ٹکڑے بھی ہندی اثرات لیے ہوئے ہیں ۔
نعت پر فلمی گانوں اور دھنوں کے اثرات
نعتیہ شاعری ہندی بھجنوں کے مضامین والفاظ اور ہندی راگوں کے انداز پر تو ہونے ہی لگی تھی۔ اب ہندو پاک میں نعتیہ شعری روایت پر رفتہ رفتہ بھارتی اور پاکستانی فلموں کی پرچھائیاں بھی پڑنے لگیں جس کا آغاز یوں ہوا کہ پہلے تو فلمی گانوں کی دھنوں پر نعتیں لکھی اور گائی جانے لگیں، مثلاً:
در پہ بلاؤ! مکّی مدنی
بگڑی بناؤ! مکّی مدنی
ایک بھارتی فلم کے مشہور گیت
گھر آیا میرا پردیسی
پیاس بجھی میری اَکْھیَنْ کی
|