Maktaba Wahhabi

161 - 256
( قدیم ’’مصریوں‘‘ میں اس کے ارکان یہ ہوتے تھے۔ 1. سینت 2. ہورس 3.شو۔ پہلا خشک سالی کا دیوتا، دوسرا برسات کا اور تیسرا ہوا کا۔ ( اہل ’’بابل‘‘ کے ہاں: 1. اتّو 2. ایّا3.بیل۔ پہلا آسمان کا دیوتا، دوسرا پانی اور تیسرا زمین کا۔ ( ہندوستان میں: 1. برہی 2. وشنو 3.شو۔ ( یونان میں: 1. زیوس (Zues) 2. پوزیڈان (Poseidon) 3.ہیڈس (Hades) ( اور رومیوں میں: 1. جوپیٹر .2(Jupiter) نیپچون (Neptune) 3.پلوٹو (Pluto) ( اسی طرح پنج تن کا عقیدہ بھی مختلف قوموں میں کارفرما رہا ہے، جیسے قوم نوح کے پانچ بزرگ: 1. وَدّ 2. سواع 3.یغوث .4 یعوق .5 نسر تھے۔ سکھ قوم میں بھی پنج پیارے ہیں ( اور شاید وہیں سے یہ عقیدہ ہمارے ہاں بھی در آیا ہے۔) دینِ حق تخلیق کائنات سے قبل اللہ کے سوا کوئی شے موجود نہ تھی، پھر اس قدیم ولم یزل نے، جو جملہ مخلوقات کا خالق ہے، ہوا اور پانی کو پیدا فرمایا اور اپنا عرش پانی پر قائم کیا، پھر آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا۔ اللہ تعالیٰ نے آسمانوں کو ستاروں سے مزیّن فرمایا اور عرش پر متمکن ہوا۔ زمین و آسمان کی پیدائش کے بعد تخلیقِ ملائکہ ہوئی جو ہمہ وقت اور دائمی طورپر اللہ تعالیٰ کی عبادت اور تسبیح و تہلیل میں مصروف رہتے اور تاقیامت رہیں گے۔ تخلیق ملائکہ کے بعد اللہ تعالیٰ نے جنات پیدا فرمائے۔ اوران کا ٹھکانہ زمین کو ٹھہرایا جہاں انھوں نے اپنی بستیاں بسا لیں۔ جب جنات زمین پر فساد پھیلانے اور باہم قتل و غارت کرنے لگے تو اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کے ایک گروہ کو وہاں بھیجا جس نے زمین پر
Flag Counter