Maktaba Wahhabi

72 - 256
حضرت ایوّب علیہ السلام حضرت ایوب علیہ السلام ایک پاک و مقدس انسان اور اللہ تعالیٰ کے انبیاء و رسل کی جماعت میں سے تھے۔ قرآن مجیدنے اللہ کے اِس خاص بندے کا ذکر بڑے لاڈپیار سے کیا ہے۔ کیونکہ عبدیت انبیاء علیہم السلام کا سب سے بڑا مقام اور اعزاز ہے اور انھوں نے عبودیت کو ہمیشہ اپنے لیے باعثِ فخر سمجھا ہے کبھی عارکا باعث نہیں سمجھا، بفحوائے عبارتِ قرآنی: نہ خود عیسیٰ ہی جھجکیں گے خدا کا ’’بندہ‘‘ ہونے سے نہ وہ سارے فرشتے ہی، مقرب ہیں جو مولا کے[1] ایوب علیہ السلام دولت و ثروت اور کثرت اہل و عیال کے لحاظ سے بھی بہت خوش بخت تھے مگر یکایک امتحان و آزمائش میں آگئے۔ مال و منال برباد ہوا۔وجاہت و عزت، دولت و ثروت اور خوش حالی و رفاہیت کی حالت میں اللہ تعالیٰ کی شکرگزاری کچھ مشکل نہیں لیکن مصیبت و بلا، رنج و محن اور عسرت و تنگ حالی میں راضیبقضا رہ کر حرفِ شکایت زبان پر نہ لانا اور صبر و استقامت کا ثبوت دینا بہت کٹھن ہے، تاہم حضرت ایوب علیہ السلام صبر و شکر کے ماسوا حرفِ شکایت تک زبان پر نہیں لائے۔ آخر کار اللہ تعالیٰ نے انھیں اپنی رحمت میں ڈھانپ لیا اور مصائب دور فرما کر فضل و عطا سے مالا مال کردیا۔
Flag Counter