Maktaba Wahhabi

49 - 256
حضرت صالح علیہ السلام قرآن حکیم میں حضرت صالح علیہ السلام کا نام آٹھ جگہ آیا ہے۔ حضرت صالح علیہ السلام جس قوم میں پیدا ہوئے اس کو ’’ثمود‘‘ کہتے تھے۔ قوم ثمود کے افراد اپنے پیشروؤں کی طرح الہِ واحد کے علاوہ بہت سے معبودان باطلہ کے بھی پرستار تھے اور یوں صریح شرک میں مبتلا تھے۔ اس لیے ان کی اصلاح کے لیے ان ہی کے قبیلے میں سے ایک نیک انسان حضرت صالح علیہ السلام کو ناصح پیغمبر بنا کر بھیجا گیا تاکہ وہ انھیں راہ راست پر لائیں، انھیں اللہ کی نعمتیں یاد دلائیں جن سے وہ صبح و شام فائدہ اٹھاتے تھے اور ان پر واضح کریں کہ اللہ واحد ولاشریک ہے اور کائنات کی ہر شے اللہ کی توحید اور یکتائی پر دلیل ہے، نیز ان کی اس غلط فہمی کو دور کریں کہ ہر سامانِ عیش خوشنودیٔ الٰہی کا ثمرہ ہوتا ہے کیونکہ قومِ صالح( علیہ السلام )کا خیال تھا کہ اگر ہم باطل پرست ہوتے، اللہ کے صحیح مذہب کے منکر ہوتے اور اس کے پسندیدہ طریقے پر قائم نہ ہوتے تو آج ہمیں دھن دولت، بلند و بالا عالی شان محلات اور عمدہ مرغزاروں کی افزائش حاصل نہ ہوتی جبکہ صالح علیہ السلام اور ان کے پیروکار تنگ حالی اور غربت سے دوچار تھے۔ یہ شیطان اور نفس کا دھوکا ہے کہ انسان خوش عیشی، رفاہیت اور دنیوی جاہ و جلال کو دیکھ کر یہ سمجھ بیٹھے کہ جس قوم یا فرد کے پاس یہ سب کچھ موجود ہے، وہ ضروراللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے سائے میں ہے۔ بعض دفعہ زیادہ رفاہیت و خوش عیشی زیادہ سے زیادہ عذاب و ہلاکت کا پیش خیمہ ثابت
Flag Counter