Maktaba Wahhabi

159 - 256
اعتقاد کا مذہب ہے۔ لیکن اپنی ابتدائی تعلیمات کی رُو سے یہ اللہ تعالیٰ کی توحید ، اس کی ذات وصفات اور آخرت کی زندگی کے واضح تصور پر مبنی مذہب تھا لیکن لوگوں کی شرک پسندی اور اوہام پرستی کی وجہ سے موجودہ پارسیوں کا مذہب آتش پرستی اور مجوسیت بن کر رہ گیا ہے۔ یہودیت یہودیت دنیا کے قدیم مذاہب میں سے ہے۔ یہودیوں کے خیال میں اس مذہب کی ابتدا ابراہیم علیہ السلام سے ہوئی ہے مگر قرآن پاک نے یہ کہہ کر ان کے قول کا رد کیا ہے کہ ابراہیم علیہ السلام نہ یہودی تھے نہ عیسائی بلکہ وہ تو مسلمان تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔ ماہرین مذاہب نے یہودی مذہب کی یہ تعریف لکھی ہے: ’’یہودیت وہ مذہب ہے جس میں اللہ پر ایمان کے ساتھ ساتھ اپنی نسل کی برتری اور فضیلت وعظمت کا عقیدہ بھی داخل دین ہے۔ وہ اپنے آپ کو اللہ کے بیٹے اور چہیتے کہتے ہیں۔‘‘ حضرت اسحاق علیہ السلام کے بیٹے حضرت یعقوب علیہ السلام تھے جو اسرائیل کے لقب سے مشہور ہوئے۔ اور ان کی اولاد بنی اسرائیل کہلائی۔ حضرت یعقوب علیہ السلام کے چوتھے فرزند یہودا کے نام پر مذہب یہودیت موسوم ہوا۔ بنی اسرائیل وراثتًا مؤحِّد تھے مگر مصر کے طویل قیام کے زمانے میں ان میں مصری دیوتاؤں ، حیوانات اور دوسرے جعلی معبودوں، جیسے ’’بعَل‘‘ اور ’’گائے کے بچھڑے‘‘ کی پرستش کا مرض پیدا ہوگیا، پھر یہ جہاں کہیں گئے، مقامی لوگوں کے شرک سے متاثر ہوگئے۔ بنی اسرائیل میں ہزار ہا نبی مبعوث ہوئے۔ ان سب نے توحید کا درس دیا مگر یہ قوم سنبھلنے کے بعد پھر بگڑ گئی۔
Flag Counter