Maktaba Wahhabi

177 - 670
ساتھ دیگر عورتیں بھی ہوں؟ جواب:جب مسجد میں اس کے علاوہ اور عورتیں بھی موجود ہوں جو امام کے ساتھ نماز پڑھنا چاہتی ہوں تو ان کے لیے مردوں کی طرح صف بنانا واجب ہے اور جب وہ اکیلی ہوتو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔(علامہ عبدالرحمان سعدی رحمۃ اللہ علیہ ) عورتوں کے لیے رمضان اور غیر رمضان میں امامت کے لیے کسی عورت کو مقرر کرنا: سوال:کیا عورتوں کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے میں سے کسی عورت کو امام بنائیں جو ان کو رمضان وغیرہ میں نمازپڑھائے؟ جواب:جی ہاں،ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے،عائشہ، ام سلمہ ،اور ابن عباس رضی اللہ عنہم سے روایات مروی ہیں جو اس کے جواز پر دلالت کرتی ہیں لیکن عورتوں کی امام ان کے وسط میں کھڑی ہوگی اورنماز میں جہری قراءت کرے گی۔ (سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) کیا عورتوں پر ہر فرض نماز باجماعت ادا کرنا لازمی ہے؟ سوال: کیا عورتوں پر لازم اور ضروری ہے کہ وہ ہر فرض نماز باجماعت ادا کیا کریں؟ جواب:عورتوں پر جماعت واجب نہیں،جماعت صرف مردوں پر واجب ہے لیکن عورتوں پر جماعت واجب تو نہیں البتہ ان کے لیے باجماعت نماز ادا کرنا جائز یا مستحب ہے۔ان میں سے ایک عورت کا ان کی امامت کرانا بھی جائز ہے اور امامت کرانے والی ان کے وسط میں کھڑی ہوگی۔(فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان) موجودہ دور میں عورت کا مسجد میں نمازادا کرنا: سوال:کیا اس زمانے میں عورت کا مسجد میں نماز ادا کرنا جائز ہے؟ جواب:ہاں،عورت کا موجود دور میں مسجد میں نماز ادا کرنا جائز ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اللّٰهِ مَسَاجِدَ اللّٰهِ)) [1] "اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے نہ روکو۔"
Flag Counter