Maktaba Wahhabi

635 - 670
عورت کا کار چلانا عورت کاڈرائیونگ کرنا: سوال: کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ بڑے شہروں کی سڑکوں پر گاڑی چلائے جہاں پر اور بھی بہت سے مردوعورت گاڑی چلانے والے ہوتے ہیں؟ جواب:عورت کے لیے شہروں کی سڑکوں پر گاڑی چلانا اورڈرائیوروں سے اختلاط جائز نہیں ہے کیونکہ اس میں تمام چہرے یا بعض چہرے کو ننگا کرنا ہے،نیز عموماً ہاتھوں کو ننگا کرنا بھی ہے،اور یہ اعضاء اس کے پردے میں داخل ہیں،اور اس لیے بھی کہ بیگانے مردوں سے میل جول فتنے کاسبب اور فساد کا باعث ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) عورتوں سے مصافحہ کرنا: سوال:عورتوں سے ہاتھ ملانے کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورتوں سے ہاتھ ملانے میں کچھ تفصیل ہے۔اگر عورتیں ہاتھ ملانے والے کے محرم رشتہ داروں سے ہوں تو کوئی حرج نہیں،مثلاً:اس کی ماں،بیٹی،بہن،خالہ،پھوپھی اور اس کی بیوی۔اور اگر مصافحہ غیر محرموں سے ہوتو ناجائز ہے۔کیونکہ ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مصافحہ کرنے کے لیے اپنے ہاتھ کو بڑھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "إِنِّي لَا أُصَافِحُ النِّسَاءَ "[1] "میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا" اور عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: " وَاللّٰهِ مَا مَسَّتْ يَدُ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ، غَيْرَ أَنَّهُ يُبَايِعُهُنَّ بِالْكَلَامِ "[2] " اللہ کی قسم! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کبھی کسی عورت کا ہاتھ نہیں چھوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے صرف گفتگو کے ذریعے بیعت لیتے تھے۔" لہذا عورت کا غیر محرموں سے ہاتھ ملانا جائز نہ ہوا،اور نہ ہی مذکورہ دو حدیثوں کی
Flag Counter