Maktaba Wahhabi

708 - 670
"وَابْتَلُوا الْيَتَامَىٰ حَتَّىٰ إِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَ فَإِنْ آنَسْتُم مِّنْهُمْ رُشْدًا فَادْفَعُوا إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ" (النساء:6) "اور یتیموں کو آزماتے رہو،یہاں تک کہ جب وہ بلوغت کو پہنچ جائیں،پھر اگر تم ان سے کچھ سمجھداری معلوم کرو تو ان کے مال ان کے سپرد کردو۔" یتیمی کا اطلاق بلوغت کے بعد ختم ہوجاتا ہے۔اور بلوغت چند چیزوں سے ہوتی ہے جو یہ ہیں:شرمگاہ کے ارد گرد سخت بال اگنا،پندرہ سال کو پہنچنا،بیداری اور نیند میں منی خارج ہونا۔عورت مرد کی طرح ہے مگر اس میں مزید دو چیزوں کا اضافہ ہے اور وہ حیض اور حمل ہے۔ کتاب"المستقنع"(139/2) میں ہے: "بلوغت احتلام یا پندرہ سال کو پہنچنے یا شرمگاہ کے اردگرد سخت بال اگنے سے ہوتی ہے،البتہ لڑکی میں حمل اور حیض زیادہ ہے۔اور حمل اس کے انزال منی پر دلیل ہے۔اورعورت کے لیے ا پنے خاوند سے اس کی زوجیت میں رہتے ہوئے کوئی زمین ومکان وغیرہ خریدنا جائز ہے۔"(سماحۃ الشیخ محمد بن آل ابراہیم آل الشیخ) کسی غیر کو نیک اعمال اور ثواب کا تحفہ دینا فوت شدہ والد کے لیے ایصال ثواب کی نیت سے حج کرنا: سوال:تقریباً دس سال سے میرے والد محترم وفات پا چکے ہیں۔ وہ تمام فرائض کی پابندی کیا کرتے تھے لیکن ہاتھ تنگ ہونے کی وجہ سے حج نہیں کر سکے۔پھر اللہ نے چاہا اور میں تدریس کے کام میں سعودی عرب پہنچ گئی تو میں نے اپنی طرف سے فریضہ حج ادا کرلیا۔ اب میں شوق رکھتی ہوں کہ اپنے فوت شدہ والد کی طرف سے حج کروں تو کیا ان کی طرف سے میرا حج کرنا جائز ہے؟ اور کیا ان کے لیے ثواب ہوگا؟ جواب:تیرا ان کی طرف سے حج کرنا مشروع ہے اور تیرے لیے بہت بڑا ثواب ہو گا۔ اللہ آپ سے قبول کرے اور آپ کے معاملے کو آسان کرے۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter