Maktaba Wahhabi

380 - 670
کے فیصلے کے مطابق غائب رہنے پر راضی نہیں ہے تو اس کے لیے غائب رہنا حلال نہیں ہے اور اس پر لازم ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ حسن معاشرت کرے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) بیماری کی وجہ سے مانع حمل تدابیر اختیار کرنے کا حکم: سوال:ایک دوشیزہ تقریباً انتیس سال کی ہو چکی ہے، اس نے دس بچے پیدا کیے جبکہ آخری بچے کی پیدائش پر آپریشن کی نوبت آگئی۔ آپریشن سے پہلے اس نے اپنے شوہر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کی نس بندی کروادے کیونکہ وہ صحت کے پیش نظر مزید بچے پیدا نہیں کر سکتی۔ جب وہ مانع حمل گولیاں استعمال کرتی ہے تو یہ اس کی صحت پر برااثر ڈالتی ہیں۔ اس کے شوہر نے مذکورہ عمل کی اجازت دے دی ۔کیا مذکورہ عورت اور اس کا خاوند اس معاملے میں گناہگار تو نہیں ہوں گے؟ جواب:مذکورہ عمل جراحت میں کوئی حرج نہیں جب ڈاکٹر حضرات یہ رپورٹ دیں کہ اس عورت کے لیے مزید بچے پیدا کرنا نقصان دہ ہے مگر ایسا کرنے کے لیے خاوند کی اجازت لینا ضروری ہے۔ عزل کا حکم عزل کا کیا حکم ہے؟ سوال:کم ازکم جو عزل کے متعلق کہا جا تا ہے وہ یہ ہے کہ بلا شبہ وہ مکروہ ہے ۔علماء کی تعبیر کے مطابق کراہت کے ساتھ جواز موجود ہوتا ہے تو تحقیق یہ عزل کرنا جائز ہے۔اور جواز کے ساتھ ساتھ مکروہ ہے؟ جواب:عزل کے جائز ہونے کی دلیل جابر رضی اللہ عنہ کی وہ حدیث ہے جس کو بخاری و مسلم نے اپنی اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔کہتے ہیں: "كنا نعزل والقرآن ينزل "[1]
Flag Counter