Maktaba Wahhabi

666 - 670
علم اور تعلیم اندھے آدمی کا لڑکیوں کو پڑھانا: سوال:کیا اندھے آدمی کا لڑکیوں کو پڑھانا جائز ہے یا ناجائز ؟اور کیا ناجائز کہنے والے کا اس حدیث: "أَفَعَمْيَاوَانِ أَنْتُمَا"[1](کیا تم دونوں اندھی ہو؟)سے دلیل لینا صحیح ہے؟مجھے فتوی دو، اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ جواب:زیادہ بہتر اور احتیاط والی بات یہی ہے کہ عورتوں کی تدریس کا فریضہ عورتیں ہی انجام دیں کیونکہ یہ فتنے سے زیادہ دور ہےاور ضرورت کے وقت اندھے آدمی کا انھیں پڑھانا بھی جائز ہے یا بینا آدمی پس پردہ یا بند پردہ و سکرین کے ذریعے تعلیم دے۔اور یہ حدیث : "أَفَعَمْيَاوَانِ أَنْتُمَا"(کیا تم دونوں اندھی ہو؟)تو یہ مردوں کے عورتوں کو مکمل حفاظت کے ہوتے ہوئے پڑھانے کے ناجائز ہونے پر راہنمائی نہیں کرتی، اس لیے کہ یہ عورت کے اندھے آدمی کو دیکھنے سے متعلق آتی ہے، علاوہ ازیں اس حدیث پر سنداً و متناً اہل علم نے کلام کیا ہے۔ اس کے لیے "نیل الاوطار" اور دیگر حدیث کی شروحات کا مراجعہ کیا جائے۔ (فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان) لڑکیوں کا معلمہ کے احترام میں کھڑے ہونے کا حکم : سوال:طالبات کا استانی کے لیے احتراماً کھڑے ہونے کا کیا حکم ہے؟ جواب:یقیناً لڑکیوں کا استانی اور لڑکوں کا استاد کے لیے کھڑا ہو نا غیر مناسب امر ہے اور کم از کم بھی اس کی سخت ناپسندیدگی پائی جاتی ہے، اس لیے کہ انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے: "لَمْ يَكُنْ احد أَحَبَّ إِلَيْهِمْ- يعني الصحابة - مِنْ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَكَانُوا إِذَا رَأَوْهُ لَمْ يَقُومُوا لِمَا يَعْلَمُونَ مِنْ كَرَاهِيَتِهِ لِذَلِكَ "[2] "کوئی بھی ان (یعنی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ) کی طرف اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ
Flag Counter