Maktaba Wahhabi

262 - 670
افطار پر مجبور کرنےکا حکم جب مرد رمضان کے دنوں میں اپنی بیوی سے جماع کرکے اس کو روزہ توڑنے پر مجبور کرے: سوال:جب آدمی رمضان کے دنوں میں اپنی بیوی سے مجامعت کرے اور اس کی بیوی اس میں مجبور ہوجائے یہ جانتے ہوئے کہ وہ دونوں غلام آزاد کرنے اور اپنی معاشی مصروفیات کی وجہ سے(کفارے کے) روزے رکھنے کی طاقت نہیں رکھتے تو کیا ان کے لیے کھانا کھلانا کافی ہوگا اور اس کی نوعیت اور مقدار کیا ہوگی؟ جواب:جب آدمی بیوی کوجماع پر مجبور کرے اور وہ دونوں روزے سے ہوں تو عورت کا روزہ توصحیح ہے ،اس پر کوئی کفارہ نہیں ہے لیکن مرد پر جماع کرنے کی وجہ سے کفارہ ہے اگر اس نے یہ جماع رمضان میں دن کے وقت کیاہے۔اس کاکفارہ ایک غلام آزاد کرنا ہے،اور اگر وہ اس کی طاقت نہیں رکھتا تو دو ماہ کے مسلسل روزے رکھناہے،اور اگر وہ اس کی طاقت بھی نہیں رکھتا تو ساٹھ مسکینوں کو کھاناکھلانا ہوگا،دلیل اس کی ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کی وہ حدیث ہے جو بخاری ومسلم میں موجود ہے ،نیز اس پر اس روزے کی قضا بھی لازم ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) مسافر کے رمضان کے دن میں سفر سے واپس لوٹ کر کھانے پینے اور اپنی روزے داربیوی سے جماع کرنے کا حکم: سوال:ایک آدمی قصر نماز کی مسافت کا مسافر ہے،اوراس کا یہ سفر رمضان کے مہینے میں ہے،پس اس نے دوران سفر روزہ ترک کردیا اور دن کے وقت ہی واپس اپنے اہل وعیال میں پہنچ گیا اور وہ اپنی روزے دار بیوی سے رضا مندی سے یاجبراً جماع کرنا چاہتا ہے تو اس کے متعلق کیا حکم ہے؟اوراگر اس کی بیوی رضا مندی سے یا مجبوراً جماع کرے تواس کاکیا حکم ہے؟
Flag Counter