Maktaba Wahhabi

622 - 670
بیان کیا ہے،یہ الفاظ امام احمد اور نسائی کے ہیں۔) تو جو اپنے ناخن نہیں کاٹتا وہ فطری طریقوں میں سے ایک طریقے کی مخالفت میں ہے۔اور اس کی حکمت یہ ہے ان کے نیچے میل کچیل سے صفائی اور ستھرائی کا ہونا اور کافروں سے ہونے والی مشابہت کو ختم کرنا بھی ہے،نیز ناخنوں والے جانوروں اور پنجوں والوں جانوروں سے مشابہت سے بچنا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) غیر محرموں سے خلوت غیرمحرم ڈرائیور سے تنہائی: سوال:ہم ایک بہت بڑا خاندان ہیں۔ہمارا ایک ڈرائیور ہے جو ہمیں سکولوں،بازاروں اور قریبی رشتہ داروں کے پاس لے جانے کے لیے ہے،توشہر کے اندرونی اور بیرونی جانب اس کے ساتھ ہمارے سوار ہونے کا کیا حکم ہے جبکہ کار میں ہمارے ساتھ کوئی دوسرا مرد(محرم) بھی نہیں ہوتا؟ جواب:اگر دو یا زیادہ لڑکیاں ہوں اور شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہ ہوتو ڈرائیور کے ساتھ اس بارے میں کوئی حرج نہیں،اور بے خطر ہونے کی صورت میں کسی کام کے لیے سکول وغیرہ اس کے ساتھ جانے میں کوئی تنگی کا باعث نہیں۔اگر میسر ہوسکے تو ان کے ساتھ ایک مرد کا ہونا انتہائی اچھا اور بہتر ہے لیکن یہ ضروری نہیں بلکہ اس قدر کافی ہے جس سے خلوت زائل ہوجائے،اور خلوت عورت اور ڈرائیور کے علاوہ ایک یا زیادہ مرد وعورت کی موجودگی سےزائل ہوجاتی ہے بشرطیکہ شک وشبہ کے اسباب نہ پائے جائیں کیونکہ ہرایک کے لیے ہروقت محرم رشتہ دار کا ہونا ممکن نہیں ہوتا۔لیکن اگر فاصلہ ایسا ہو کہ اسے سفر سمجھا جائے تو پھر محرم رشتہ دار کے بغیر سفرکرنا جائز نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی وجہ سے: "لَا تُسَافِرْ الْمَرْأَةُ إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ"[1]
Flag Counter