Maktaba Wahhabi

214 - 670
ایک تمہاری امامت کرائے ،تو جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ قراءت کرے تو تم خاموشی اختیار کرو ،اور جب وہ" غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ‘‘پڑھے تو تم آمین کہو۔ اللہ تعالیٰ تمہاری آمین کو سنتا ہے۔‘‘ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "عن أبي هريرة رضي اللّٰہ عنه أن رسول اللّٰہ صلى الله عليه وسلم قال : ( إِذَا قَالَ الْإِمَامُ : ( غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ) ، فَقُولُوا : آمِينَ ، فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُهُ قَوْلَ الْمَلَائِكَةِ ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ) " [1] "جب امام غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ کہے تو تم آمین کہو کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے موافق ہوگئی اس کے گزشتہ (صغیرہ)گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔" لیکن عورت ہلکی آواز سے سری طور پر امین کہے کیونکہ اس پر سنت پر عمل پیرا ہونے کے لیے آمین کہنا لازمی اور ضروری ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبد المقصود ) نماز استخارہ دو مختلف کاموں کے لیے دوہی رکعتیں پڑھ کر استخارہ کرنا: سوال:کیا دو مختلف کاموں کے لیے دوہی رکعتیں پڑھ کر استخارہ کرنا صحیح ہے؟ جواب:ایک متعین چیز کے متعلق استخارہ کرنے کے لیے دو رکعتیں پڑھی جائیں ،پھر کسی دوسرے کام کے متعلق استخارہ کرنے کے لیے الگ دو رکعتیں پڑھیں جائیں اور استشارے (مشورہ طلب کرنا) کا بھی یہی طریقہ ہے اور دو مختلف کاموں یا ایک کام جس میں اختیار دیا گیا ہو۔ صرف دورکعتوں کے ساتھ ایسا کرنا کافی نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق عفیفی رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter