Maktaba Wahhabi

592 - 670
نہیں ہوتا تھا،چنانچہ انھوں نےمحض حکم کو ہی حکمت قرار دیا جبکہ پردے کی حکمت تو ویسے بھی ظاہرہے کیونکہ عورت کی خوبیوں کو ظاہرکرنا فتنے کا سبب ہے اور جب فتنہ ہوگاتو گناہ اور بے حیائی بھی ممکن ہے ،اور جب گناہوں اور بے حیائیوں کا عروج ہوگا تو یہی تباہی اور بربادی کی بنیاد ہوگا۔(فضیلۃا لشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) حکمران کی فرمانبرداری بازاروں میں اجنبی مردوں کے سامنے زینت کا اظہار: سوال:جناب اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے کہ اکثر عورتیں جو خریدوفروخت کے ارادے سے بازاروں میں جا کر اپنی ہتھیلیاں ظاہر کرتی ہیں،اور کچھ کلائی سمیت ہتھیلیاں ظاہر کرتی ہیں؟یہ عمل غیرمحرم رشتہ داروں کے پاس ہوتا ہے۔نیز یہ اکثر وبیشتر بازاروں میں ہوتاہے؟ جواب:اس بات میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ عورت کااپنی ہتھیلیاں اور کلائیاں ظاہر کرنا ایک برا کام ہے اور فتنے کاباعث ہے۔خصوصاً جب ان کی انگلیوں پر انگوٹھیاں اور ان کی کلائیوں پر کنگن ہوتے ہیں جبکہ اللہ عزوجل نے ایمان دار عورتوں کے لیے فرمایا: "وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ "(النور:31) "اور اپنے پاؤں(زمین) پر نہ ماریں تاکہ ان کی وہ زینت معلوم ہوجو وہ چھپاتی ہیں۔" یہ حکم اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ایماندار عورت اپنی کسی قسم کی زینت کو ظاہر نہیں کرسکتی،اور اس کے لیے یہ بھی جائز نہیں کہ وہ ایسا کام بھی کرے جس سے چھپی ہوئی زینت ظاہر ہوجائے تو اس عورت کا کیا معاملہ ہوگا جولوگوں کو دکھانے کے لیے اپنے ہاتھوں کو ظاہر کرتی ہے! میں تو ایماندار عورتوں کو اللہ عزوجل سے ڈرنے کی ہی نصیحت کرتا ہوں،اور یہ کہ وہ اپنی خواہش پر ہدایت کو مقدم رکھیں،اور اللہ کے اس حکم کو مضبوطی سے پکڑیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter