Maktaba Wahhabi

236 - 670
لے کر نکلا ،پس صدقہ کیا تو وہ ایک زانیہ کے ہاتھ لگ گیا ،پھر لوگ باتیں کرنے لگے کہ گزشتہ رات ایک زانیہ پر صدقہ کیا گیا ہے تو اس آدمی کو (خواب میں) بتایا گیا کہ تیرا صدقہ تو قبول ہو گیا ہے ۔شاید کہ وہ غنی (جس پر تونے صدقہ کیا) اس سے نصیحت حاصل کرے اور وہ بھی صدقہ کرے، اور شاید کہ چور غنی ہو جائے اور چوری سے باز آجائے، رہی زانیہ تو ہو سکتا ہے کہ وہ بھی نصیحت قبول کرتی ہوئی زنا کاری سے رک جائے۔" اس حدیث میں یہ دلیل ہے کہ جب آدمی اپنے غالب گمان کی بنا پر کسی مستحق زکوۃ کو صدقہ دے تو اس کا صدقہ درست ہو گا ، اگرچہ اس کو بعد میں معلوم ہو کہ وہ شخص مستحق زکوۃ نہیں تھا تو اس قاعدہ کی بنا پر جو شریعت کی طرف سے آسانی کو بتاتا ہے ،ہم کہتے ہیں : جب آپ صدقہ فطر کے لیے کچھ خریدیں اور صحن کے آس پاس گھومنے والوں پر صدقہ کر دیں تو کوئی حرج نہیں ہے۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) سونے چاندی کی زکوۃ سونے کی زکوۃ کا حکم: سوال:بعض عورتیں سونا پہننے میں اسراف کا مظاہرہ کرتی ہیں جبکہ اس کا پہننا حلال ہے تو سونے میں زکوۃ کا کیا حکم ہے؟ جواب:سونا اور چاندی مردوں کے علاوہ عورتوں کے لیے حلال کیے گئے ہیں جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أُحِلَّ الذَّهَبُ وَالْحَرِيرُ لِإِنَاثِ أُمَّتِي, وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِها)) [1] ’’سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال کیے گئے ہیں اور اس کے مردوں پر حرام ہیں۔‘‘(اس کو احمد،نسائی اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اس کو ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی حدیث سے صحیح کہا ہے۔)
Flag Counter