Maktaba Wahhabi

719 - 670
"اور جو بھی تمھیں کوئی مصیبت پہنچی تو وہ اس کی وجہ سے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے کمایا ،اور وہ بہت سی چیزوں سے درگزرکر جاتا ہے۔" تو جب مصیبت ہمارے ہاتھوں کی کمائی سے ہے تو یہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ وہ ہمارے اس عمل کا جوہم نے کیا، کفارہ بھی ہے۔ اور اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا کہ مومن کو پہنچنے والا غم، تکلیف اور پریشانی حتی کہ لگنے والے کانٹے کی وجہ سے اللہ اس سے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) عورت کے ذبیحہ کا حکم ضرورت کے وقت عورت کا ذبیحہ : سوال:جب ذبح کرنے کا وقت آجائے اور گھر میں کوئی مرد نہ ہو تو عورت کا قربانی کے جانوروں کو ذبح کرنا جائز ہے؟ جواب:ہاں، اگر ذبح کرنے کی دیگر شرائط مکمل ہوں تو ضرورت کے وقت قربانی کے جانوروں وغیرہ کو ذبح کر سکتی ہے۔اور جانوروں کو ذبح کرتے وقت اس کی نیت والے کا نام لینا مسنون ہے، چاہے زندہ ہو یا مراہوا۔ اور اگر ایسا نہ کرے تو نیت ہی کافی ہوگی تو اگر اس کے مالک کے علاوہ کا نام لے لیا جائے تو یہ غلطی ہو گی ،کوئی نقصان دہ نہیں، اللہ نیتوں کو خوب جاننے والا ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) کسی مجبوری کے بغیر عورت کا ذبیحہ : سوال:کیا ضرورت کے بغیر عورت کا ذبیحہ جائز ہے؟ جواب:اس کے بارے میں دلائل کے عام ہونے کی وجہ سے عورت چاہے مسلمہ ہو یا کتابیہ تو اس کا ذبیحہ جائز ہے، نیز خاص کرنے والی دلیل کے نہ ہونے کی وجہ سے جو عورت کو اس عموم میں داخل ہونے سے نکالتی ہو۔ اور ابن کعب بن مالک کی حدیث کی وجہ سے جو اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ ان کی بکریاں سلع (پہاڑی) پر چرا کرتی تھیں کہ ہماری لونڈی نے ہماری کسی بکری کو مرتے دیکھا تو اس نے پتھر توڑااور
Flag Counter