Maktaba Wahhabi

193 - 670
عید کی نماز خاص طور پر موجودہ زمانے میں عورتوں کا عید کے لیے نکلنے کا حکم: سوال:عورتوں کے عید گاہ جانے کا کیا حکم ہے؟خاص طور پر ہمارے فتنوں کی کثرت کے زمانے میں،بعض عورتیں زیب وزینت کے ساتھ خوشبو لگا کر نکلتی ہیں۔ جب ہم جواز کا کہیں تو آپ عائشہ رضی اللہ عنہا کے اس قول: "لَوْ رَأَى النبي صلى اللّٰہ عليه وسلم مَا أَحْدَثَ النِّسَاءُ لَمَنَعَهُنَّ " [1] (اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان چیزوں کودیکھ لیتے جو عورتوں نے پیدا کررکھی ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو ضرور منع کردیتے) کے متعلق کیا فرمائیں گے؟ جواب:ہمارا خیال یہ ہے کہ عورتوں کو عیدگاہ کی طرف نکلنے کا حکم دیا جائےگاتاکہ وہ خیر اور مسلمانوں کی نماز اور ان کی دعا میں شرکت کرسکیں لیکن ان پر واجب ہے کہ وہ عام لباس پہن کر نکلیں،بے پردہ ہوکر اور خوشبو مہکا کر نہ نکلیں، اس طرح وہ سنت پر عمل اور فتنے سے اجتناب کریں گی۔بعض عورتوں کی طرف سے جو بے پردگی اور خوشبو لگانا دیکھنے میں آیا ہے تو وہ ان کی جہالت اور ان کے ذمہ داروں کی کوتاہی کا نتیجہ ہے۔بہر حال یہ ایک عمومی شرعی حکم،یعنی عورتوں کو نماز عید کے لیے نکالنے،سے مانع نہیں ہوگی!رہا عائشہ رضی اللہ عنہا کا قول تو یہ بات معروف ہے کہ بلاشبہ ایک مباح چیز حرام کا سبب بنتی ہے تو وہ حرام نہیں ہوجاتی ہے، پس جب اکثر عورتیں غیر شرعی طریقے سے نکلتی ہیں تو ان کی وجہ سے ہم پورے معاشرہ کو منع نہیں کرسکتے بلکہ صرف ان عورتوں کو روکیں گے جو اس طرح غیر شرعی طریقے سے نکلتی ہیں۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) متفرق مسائل کس ہاتھ سے مسواک کی جائے؟ سوال:دائیں ہاتھ سے مسواک کی جائے یا بائیں سے؟
Flag Counter