Maktaba Wahhabi

297 - 670
حج کی شرائط عورت کا محرم رشتہ دار کے بغیر بااعتماد یا قریبی رشتہ دار خواتین کے ساتھ حج کرنے کا حکم: سوال:کیا مسلمان عورت کے لیے بااعتماد عورتوں کے ساتھ فریضہ حج ادا کرنا درست ہے؟ جبکہ اس کے گھر والوں میں سے کسی کا اس کے ساتھ جانا ممکن نہ ہو،یااس کا باپ وفات پاچکا ہوتوکیا وہ فریضہ حج ادا کرنے کے لیے اپنی ماں ،خالہ اور پھوپھی کے ساتھ جاسکتی ہے؟یااس شخص کے ساتھ جس کا وہ انتخاب کرے جو محرم بن کر اس کو حج کروائے؟ جواب:صحیح بات یہ ہے کہ عورت کے لیے اپنے خاوند یا مردوں میں سے محرم رشتہ دار کے علاوہ کسی کے ساتھ سفرحج کرناجائز نہیں ہے۔اس کے لیے بااعتماد عورتوں اور غیر محرم بااعتماد مردوں یا اپنی پھوپھی یاخالہ اور ماں کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے بلکہ اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے خاوند یا مردوں میں سے محرم کے ساتھ سفرکرے،پس اگر اس کو خاوند یامحرم رشتہ دار میں سے کوئی ساتھ جانے والا میسر نہیں تو اس پر،جب تک وہ اس حالت میں ہے،شرعی استطاعت کی شرط کے نہ پائے جانے کی وجہ سے حج کرنا واجب نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "وَلِلّٰـهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا" (آل عمران:97) "اوراللہ کے لیے لوگوں پراس گھر کا حج(فرض) ہے جو اس کی طرف راستے کی طاقت رکھے۔" عورت کاخاوند کی وفات والی عدت میں حج کرنے کاحکم: سوال:ایک عورت نے اپنے خاوند کے ساتھ حج کرنے کاعزم کیا لیکن اس کا خاوند شعبان کے مہینے میں فوت ہوگیا،کیا اس کے لیے حج کرناجائزہے؟
Flag Counter