Maktaba Wahhabi

532 - 670
معاویہ بن حیدہ کی روایت میں ہے کہ بلا شبہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم میں سے کسی شخص کی بیوی کا اس پر کیا حق ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "أَنْ تُطْعِمَهَا إِذَا طَعِمْتَ ، وَ أَنْ تَكْسُوَهَا إِذَا اكْتَسَيْتَ ، وَلَا تَضْرِبْ الْوَجْهَ ، وَلَا تُقَبِّحْ ، وَلَا تَهْجُرْ إِلَّا فِي الْبَيْتِ"[1] "جب تم کھاؤ تو اس کو بھی کھلاؤ، جب لباس خرید کر پہنو تو اس کو بھی پہناؤ،اور چہرے پر مت مارو اور اس کو گالی گلوچ نہ کرو اور اس سے قطع تعلقی صرف گھر میں ہی رہ کر کرو۔" چنانچہ خاوند پر واجب ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کے معاملے میں اللہ عزوجل سے ڈرے، وہ اپنے گھر کا نگران ہے، اس سے اس کی نگرانی کے متعلق سوال کیا جائے گا، خاص طور پر جب ان کو اس کی انتہائی ضرورت ہو۔ اس پر لازم ہے کہ جب اس کو غصہ آئے تو وہ نماز کی طرف لپکے اور اس کے لیے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بہترین نمونہ ہے۔ ہم اللہ سے ہدایت اور توفیق کا سوال کرتے ہیں۔(محمد بن عبد المقصود) رجعت اور اس کے احکام مطلقہ رجعیہ کا حکم: سوال:مطلقہ رجعیہ کا کیا حکم ہے؟ جواب: اس کا حکم میاں بیوی والا حکم ہے۔مرد کے لیے اس کو دیکھنا اور اس سے خلوت کرنا جائز ہے اور اس مطلقہ کے لیے عدت کے اندر اندر خاوند کی خدمت کرنا جائز ہے۔اس کو چاہیے کہ وہ عدت مکمل کرنے سے پہلے اس کےگھر سے نہ نکلے۔(السعدی) جب میاں بیوی کا عدت ورجوع میں اختلاف ہوجائے؟ سوال:جب عورت نے اپنی عدت مکمل کرلی تو اس کے خاوند نے کہا:میں نے اس سے پہلے تم سے رجوع کرلیا تھا مگرعورت نے اس کی تکذیب کی تو اس کا کیاحکم ہوگا؟
Flag Counter