Maktaba Wahhabi

329 - 670
کیا گیا جس نے طواف سے پہلے سعی کر لی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لا حرج"[1]"اس میں کوئی حرج نہیں۔"(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) طواف افاضہ سے پہلے حیض و نفاس شروع ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟ سوال:ایک عورت کو طواف افاضہ کرنے سے پہلے حیض یا نفاس آگیا، کیا اس کے لیے مکہ میں ٹھہرےرہنا لازمی ہے یہاں تک کہ وہ پاک ہو اور طواف کرے یااس کے لیے جائز ہے کہ جدہ وغیرہ چلی جائے اور پھر جب وہ پاک ہو تو واپس مکہ آکر طواف کرے؟ جواب :اگر تو وہ مکہ ٹھہرنے کی استطاعت رکھتی ہے تو اس پر واجب ہے کہ وہ پاک ہونے تک مکہ میں ٹھہرے اور اپنا حج مکمل کرے، پس اگر وہ ٹھہرنے کی طاقت نہیں رکھتی تو پھر اس کو اپنے محرم کے ساتھ جدہ طائف وغیرہ میں چلے جانے سے کوئی مانع نہیں ہے ،پھر وہ پاک ہونے کے بعد اپنے محرم کے ساتھ واپس پلٹے اور اپنے مناسک حج پورے کرے۔(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ ) طواف وداع حائضہ کے لیے مسجد حرام میں داخل ہونے اور دوران طواف حیض محسوس کرنے کا حکم: سوال:کیا حائضہ کے لیے مسجد حرام میں داخل ہوناجائز ہے کہ نہیں؟ اورجب وہ دوران طواف خون حیض کو محسوس کرے تو وہ کیا کرے؟ جواب:حائضہ کے لیے مسجد حرام میں داخل ہونا جائز نہیں ہے، ہاں ،وہ اس میں صرف گزر سکتی ہے لیکن اس میں طواف، سماع ذکر تسبیح و تہلیل کے لیے رکنا جائز نہیں ہے۔ اور جب وہ دوران طواف خون حیض کو اترتا ہوا محسوس کرے تو جب تک اس کو واضح طور پر حیض کے آجانے کا یقین نہ ہو جائے وہ اپنا طواف جاری رکھے، پھر جب اسے یقین ہوجائے کہ اس کا حیض جاری ہوگیا ہے تو اس پر واجب ہے کہ وہ طواف کو چھوڑ کر لوٹ جائے اورپاک ہونے تک انتظار کرے۔ پس جب وہ پاک ہو جائے تو نئے سرے سے طواف شروع کرے۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter