جب کوئی عورت کسی نماز کا وقت شروع ہوتے ہی حائضہ ہوجائے تو کیا وہ پاک ہونے کے بعد اس نماز کی قضا کرے گی؟
سوال:ایک عورت،مثلاً:ایک بجے بوقت ظہر حائضہ ہوئی اور ابھی تک اس نے ظہر کی نماز ادا نہیں کی تو کیا حیض سے پاک ہونے کے بعد ظہر کی نماز قضا کرنا اس کے ذمہ ہوگا؟
جواب:اس مسئلہ میں علماء کے درمیان اختلاف ہے ،ان میں سے بعض نے کہا:اس پر اس نماز کی قضا لازم نہیں ہوگی کیونکہ نہ اس نے کوتاہی کی اور نہ ہی وہ گناہگار ہوئی،اس لیے کہ نماز کو آخری وقت تک موخر کرنا جائز ہے،اور بعض علماء نے کہا ہے:یقیناً اس پر اس نماز کی قضا لازم ہوگی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمومی فرمان کی وجہ سے:
"من أدرك ركعة من الصلاة فقد أدرك الصلاة" [1]
"جس نے ایک رکعت نماز پالی،بلاشبہ اس نے نماز پالی۔"
اوراس عورت کے لیے احتیاط اسی میں ہے کہ وہ اس نماز کی قضا کرے کیونکہ یہ ایک نماز ہی تو ہے اور اس کی قضا میں کوئی مشقت بھی نہیں ہے۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
باجماعت نماز
عورتوں کی افضل صف:
سوال:عورتوں کی صفیں مردوں کی صفوں سے فضیلت میں برعکس ہیں۔اس کے متعلق کیا خیا ل ہے؟
جواب: یہ حکم اس وقت ہے جب حضرات وخواتین اکھٹے نماز ادا کررہے ہوں لیکن جب نماز پڑھنے والی صرف عورتیں ہوں تو ان کی پہلی صف دوسری صف سے افضل ہے اور اس طرح دوسری تیسری سے افضل ہے،خواہ عورت امامت کرارہی ہو یا ایسا مرد جس کی امامت کراہت اور مفاسد سے خالی ہو،پھر جو بات ظاہر ہے وہ یہ کہ صرف
|