Maktaba Wahhabi

46 - 444
((قَالَ اللّٰہ عزَّوجلَّ:((وَاِنِّیْ وَالإِنْسَ وَالْجِنَّ فِی نَبأ عَظیم، اَخلُقُ وَیُعبدُ غَیرِی، وَأرزُقُ وَیُشکرُ غَیرِی)) [1] ’’اللہ عزوجل ارشاد فرماتے ہیں :اور بلاشبہ میری ذات اقدس اور جن و انس ایک بہت بڑی خبر میں ہیں۔ (یعنی یہ کس قدر عظیم سانحہ ہے۔) کہ میں خالق ہوں جو ان کو پیدا کرتا ہوں مگر عبادت میرے غیر کی (کسی نہ کسی طریقے سے) کی جاتی ہے۔ اسی طرح رزق میں دیتا ہوں مگر شکریہ میرے علاوہ کسی اور کا ادا کیا جاتا ہے۔ ‘‘ اللہ عزوجل پر یہ سب سے بڑا فتراء اور جھوٹ باندھنا ہے کہ اس کے ساتھ تم کسی کو شریک ٹھہراؤ جبکہ اس نے تمھیں پیدا فرمایا ہے۔ اللہ عزوجل نے اپنے درج ذیل فرمان گرامی میں (عقیدہ ٔتوحید و عمل صالح بموجب سنت) اصلاح کا حکم فرمایا اور خود شرک و ظلم والے فساد میں مبتلا ہونے اور اللہ کی زمین میں اس طرح کی خرابیاں پیدا کرنے سے منع فرمایا ہے۔ ﴿وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا وَادْعُوهُ خَوْفًا وَطَمَعًا ۚ إِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِيبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِينَ﴾ (الاعراف:۵۶) ’’اور جب (اللہ کے پیغمبر اور اس کی کتاب آنے سے) ملک سنور گیا ہو تو اس میں خرابی نہ مچاؤ اور اللہ کو اس سے ڈر کر اور (اس کے فضل کی) امید رکھ کر پکارو۔ کیونکہ اللہ کی رحمت نیک لوگوں سے نزدیک ہے۔‘‘ چنانچہ زمین میں سب سے بڑا فساد پھیلانا یہ ہے کہ لوگوں کے عقائد خراب کیے جائیں۔ اور ان کے اللہ عزوجل کے بارے میں صحیح افکار و تصورات کو اُلٹ پلٹ کر دیا جائے۔ اللہ رب العالمین کی طرف جانے والے راستے کو ان کے اور اللہ تبارک و تعالیٰ
Flag Counter