Maktaba Wahhabi

143 - 444
جیسا کہ سیّدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ :ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چودھویں رات کے چاند کی طرف دیکھ کر فرمایا: ((إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّکُمْ کَمَا تَرَوْنَ ہَذَا الْقَمَرَ ، لَا تُضَامُّونَ فِی رُؤْیَتِہِ ، فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَی صَلَاۃٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَصَلَاۃٍ قَبْلَ غُرُوبِ الشَّمْسِ فَافْعَلُوا۔))[1] ’’(فوت ہونے کے بعد) تم لوگ بالتاکید (آخرت میں) اپنے پروردگار (اللہ عزوجل) کو اس طرح (بے تکلف) دیکھو گے جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو۔ اللہ تبارک و تعالیٰ کے دیکھنے میں کوئی دقت اور تکلیف نہیں ہو گی۔ اب اگر تم سے ایسا ہو سکے تو ایسا کرو کہ سورج نکلنے سے پہلے جو نماز پڑھی جاتی ہے (نمازِ فجر) اور اسی طرح جو سورج غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھی جاتی ہے (یعنی نمازِ عصر) یہ دونوں نمازیں تم سے فوت نہ ہونے پائیں۔‘‘ اللہ کریم کا ہر رات میں آسمانِ دنیا پر تشریف لانا: اہل السنۃ والجماعۃ کا اس بات پر بھی ایمان ہے کہ :اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی ذاتِ اقدس کو جیسا لائق ہے وہ رات کے آخری ایک تہائی حصے میں آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتا ہے۔ بالکل حقیقی نزول کہ جیسے اس کی ذاتِ ذوالجلال اور اُس کی عظمت کو لائق ہے۔ چنانچہ صحیح حدیث میں ہے:سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَنْزِلُ رَبُّنَا تَبَارَکَ وَ تَعَالیٰ کُلَّ لَیْلَۃٍ اِلَی السَّمَائِ الدُّنْیَا حِیْنَ یَبْقَی ثُلُثُ اللَّیْلُ الْآخِرُ فَیَقُوْلُ:مَنْ یَدْعُوْنِیْ فَاَسْتَجِیْبَ لَہُ؟
Flag Counter