Maktaba Wahhabi

431 - 444
فرق کے باوجود داعیانِ کرام پر واجب ہے کہ وہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف اُسی طرح دعوت دیں جس طرح ہمارے سلف صالحین دعوت دیا کرتے تھے۔ اس فہم صحیح کی بنیاد پر میں نے داعیانِ الی اللہ کے لیے بعض اُصول و ضوابط اور منطلقات کو درج کرنا ضروری جانا ہے تاکہ اس سے ہمارے ان محترم بھائیوں کو لوگوں کی اصلاح کرنے میں پورا پورا فائدہ پہنچ سکے۔ داعیان الی اللہ کے بنیادی اُصول و ضوابط: ۱… اس بات کو اولاً جان لیجیے کہ اللہ رب العالمین کی (ذات و صفات عالیہ، اُس کی الوہیت و ربوبیت اور حاکمیت کی توحید خالص کی) طرف دعوت دینا دنیا و آخرت میں نجات کے راستوں میں سے ایک عظیم راستہ ہے۔ اوراگر اللہ عزوجل آپ کے ذریعے کسی ایک شخص کو بھی ہدایت دے دے تو یہ تمہارے لیے بہت سارے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔ اور یہ کہ اس عمل میں مجرد دعوت کا فریضہ سر انجام دیتے ہی اجر و انعام کھاتے میں لکھ دیا جاتا ہے اور اس کے لیے دعوت کو قبول کر لیے جانے کی شرط بھی نہیں ہے۔ اسی طرح دعوت دینے والے سے اسلام کی مدد کا متحقق ہونے والا مطالبہ بھی نہیں ہو گا۔ (کہ اس کی دعوت سے دین اسلام کی نصرت و مدد ہوئی یا نہیں۔) یہ اللہ عزوجل کا معاملہ ہے اور یہ اُسی کے ہاتھ میں ہے۔ لیکن یہ ہے کہ اللہ عزوجل کی طرف دعوت دینے والا اس راہ میں اپنی کوشش و ہمت اور صلاحیت صرف کرنے کا مکلف و مطالب البتہ ضرور ہے۔ داعی الی اللہ کے لیے دعوت کی تیاری شرط ہے جب کہ اللہ عزوجل کی طرف سے مدد کا وعدہ پکا ہے۔ دعوت الی اللہ بھی جہاد فی سبیل اللہ کی صورتوں میں سے ایک صورت ہے جو کہ غلبہ ٔ دین حق کے مقصد اور اعلاء کلمۃ اللہ کے نتیجہ کے لیے قتال فی سبیل اللہ کے ساتھ مشترک ہوتی ہے۔
Flag Counter