Maktaba Wahhabi

449 - 444
مسک الختام یہ تھا اس امت خیر الامم کی ابتداء والی چھوٹی سی جماعت حقہ کا عقیدہ۔ اور یہی وہ عقیدہ ہے جو خرافات و بدعات سے صحیح سالم اور صاف ہے۔ اور کتاب و سنت کے نہج پر اور اس اُمت کے اسلاف صالحین و آئمہ مجتہدین رحمہم اللہ اجمعین کے اقوال پر مشتمل ایک صحیح اور مستقیم طریقہ۔ یہی وہ منہج و طریق ہے کہ جس نے اس اُمت کے شروع والے لوگو ں کے دلوں کو زندگی عطا کی تھی۔ پس یہی سلف صالحین، فرقہ ناجیہ جماعت حقہ و طائفہ منصور اہل الحدیث کا عقیدہ ہے۔ او ر یہی اہل السنۃ والجماعۃ، آئمہ اربعہ کہ جو اتباع شدہ چاروں مسالک کے امام شمار ہوتے ہیں ، کا عقیدہ تھا۔ اور یہی جمہور فقہاء کرام ، محدثین عظام، علماء عاملین اور جو بھی اُن کے نہج پر ہمارے آج کے دن تک چلتا رہا … کا عقیدہ و منہج ہے۔ (رحمہم اللہ جمیعاً) اور معاملہ دین حنیف کا اسی طرح تا قیامت باقی رہے گا۔ان شاء اللہ (جو چاہے بصیرت کی آنکھیں وا کرے اور حق کو پہچان لے۔) ہم پر لازم ہے کہ ہم اسی عقیدۂ سلیمہ و توحید خالص کے ساتھ اپنے منبع اور چشمہ صافی کی طرف پلٹ آئیں کہ جس سے ہمارے اسلاف صالحین کے خیر الامم نے اپنی پیاس بجھائی تھی۔ (اور دنیا کو اسی مشرب قرآن و سنت سے خوب پلایا تھا۔) اور ہم بھی اسی چیز کو تھام لیں جس کو انہوں نے تھاما تھا۔اور جس بات پر انہوں نے خاموشی اختیار کی تھْی ہم بھی اس سے خاموش رہیں۔ ہم بھی اسی طرح عبادت کریں جس طرح انہوں نے عبادت کی تھی اور ہم بھی قرآن و سنت اور اس اُمت کے سلف صالحین اور آئمہ مجتہدین رحمہم اللہ کے اجماع کا التزام کریں۔ اور اُنہیں اسلاف کے فہم کی روشنی میں نئے نئے اُمور پر صحیح ترین قیاس اور رائے و اجتہاد سے کام لیں۔ (بے ہودہ قسم کی من گھڑت فقہ ایجاد نہ کرتے پھریں۔) امیر المؤمنین سیّدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا:
Flag Counter