Maktaba Wahhabi

111 - 444
۲۔ توحید اُلوہیت : اس کا مفہوم یہ ہے کہ :بندوں کے افعال میں (عبادات کی تمام انواع و اقسام کا حق دار) صرف ایک اللہ وحدہ لا شریک لہ کو منفرد ماننا۔ اس حصے اور توحید کی اس قسم کا نام ’’توحید عبودیت ‘‘ بھی ہے۔ اس کا معنی یہ بھی ہے کہ اس بات پر یقین کامل اور ایمان محکم رکھنا کہ اللہ ذوالجلال و الاکرام ہی سچا معبودِ برحق ہے اور عبادت و پوجا کے لائق اُس کے سوا کوئی نہیں۔ اور یہ کہ اُس اللہ عزوجل کے علاوہ ہر معبود باطل ہے۔ عبادت ، خضوع و عاجزی اور مطلق طور پر ہر طرح کی اطاعت میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو منفرد ویکتا ماننا توحید اُلوہیت ہے۔ اور یہ کہ عبادات کی تمام (قلبی ، لسانی ، جسمانی اور مالی) اقسام و انواع کے ایک ایک حصے اور ایک ایک لفظ میں اللہ عزوجل کی ذاتِ اقدس کے ساتھ کسی اورکو حصے دار ، سانجھی اور شریک نہ بنایا جائے ، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ (حتی کہ انبیاء و رسل ، اللہ کے مقرب فرشتے ، جن اور اولیاء اللہ ، صدیقین ، شہداء میں سے کسی کو بھی اللہ تبارک و تعالی کا اُس کی عبادات میں حصے دار ، شریک نہ بنایا جائے۔ یہی توحید الوہیت ہے۔) اور نہ اس کے علاوہ کسی اور کی طرف عبادت کو پھیرا جائے۔ (نہ ہی نیت سے اور نہ ہی عملاً) جیسے کہ نماز ، روزے ، زکوٰۃ ، حج ، عمرہ ، دعا ، استعانت و استغاثہ ، نذر ونیاز ، ذبیحہ جات ، توکل بھروسہ ، خوف و رجاء اور محبت وغیرھا من الامور کہ جن کا تعلق ظاہری عبادت سے ہو یا باطنی عبادت سے۔ اور یہ کہ اللہ عزوجل کی عبادت اس کی غیر ناقص مکمل محبت ، اُس سے پورے خوف و تقویٰ اور اُس سے مکمل اُمید کے ساتھ کی جائے۔ ان تمام شروط میں سے بعض کو چھوڑ کر بعض پر عمل کرنا گمراہی ہے۔ جیسا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے بندوں کو تعلیم دیتے ہوئے فرمایا کہ اے میرے بندو! یوں کہا کر و اور اسی بات پر ایمان رکھو : ا… ﴿إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ﴾ (الفاتحہ:۴)
Flag Counter