چوتھی اصل
وعد اور وعید والی نصوص پر ایمان رکھنا
اہل السنۃ والجماعۃ سلفی جماعت حقہ کے اصول میں سے وعید اور ڈراوے والے نصوص پر ایمان رکھنا بھی شامل ہے۔ ایسی تمام نصوص پر وہ ایمان رکھتے ہیں اور جس طرح یہ وارد ہوئے ہیں اسی طرح ان کو پختہ مانتے ہیں۔ ان نصوص سے وہ تاویل کے ذریعے تعرض نہیں کرتے اور وہ وعد و وعید کی نصوص کو فیصلہ کن مانتے ہیں۔ جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد گرامی قدر ہے :
﴿إِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًا﴾ (النساء:۱۱۶)
بے شک اللہ تعالیٰ شرک کو نہیں بخشے گا (جو کوئی مشرک مرا اس کی مغفرت نہ ہوگی) اور اس سے کم (درجہ کے گناہوں کو) جس کو چاہے بخشے دے اور جس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کیا وہ پرل پرلے سرے کا گمراہ ہو گیا۔ ‘‘
یہ اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث اس بات پر بھی اعتقاد رکھتے ہیں کہ بندوں کے انجام غیر واضح (مبہم) ہیں۔ کوئی شخص نہیں جانتا کہ اس کا خاتمہ کیسے ہوگا ؟ لیکن یہ ہے کہ جو کفر اکبر کا اظہار کرے گا اس پر اسی کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا۔ اور اس کے ساتھ معاملہ بھی کفار جیسا کیا جائے گا۔
سیدنا سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اِنَّ الرَّجُلَ لَیَعْمَلُ عَمَلَ اَھْلِ الْجَنَّۃِ، فِیْمَا یَبْدُوْ لِلنَّاسِ،وَھُوَ مِنْ اَہْلِ النَّارِ، وَاِنَّ الرَّجُلَ لَیَعْمَلُ عَمَلَ اَھْلِ النَّارِ! فِیْمَا یَبْدُوْ لِلنَّاسِ ،وَھُوَ مِنْ اَہْلِ الْجَنَّۃِ))
|