Maktaba Wahhabi

241 - 444
رہیں۔ بیشک اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے۔ ‘‘ ﴿أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللّٰهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ إِنَّ ذَٰلِكَ فِي كِتَابٍ ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ يَسِيرٌ﴾ (الحج :۷۰) ’’(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) کیا تجھ کو یہ معلوم نہیں کہ جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے اللہ تعالیٰ جانتا ہے۔ بیشک یہ (سب) ایک کتاب (لوح محفوظ) میں لکھا ہوا ہے۔ بیشک یہ اللہ پر آسان ہے۔ ‘‘ ﴿قُلْ إِن تُخْفُوا مَا فِي صُدُورِكُمْ أَوْ تُبْدُوهُ يَعْلَمْهُ اللّٰهُ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَاللّٰهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾ (آل عمران:۲۹) ’’(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) کہہ دے جو کچھ تمہارے جی میں ہے اس کو چھپاؤ یا ظاہر کرو اللہ کو معلوم ہے۔ اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ سب جانتا ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ ‘‘ رکن ثانی …الکتا بۃ : اس کا معنیٰ ہے کہ :ہم اہل ایمان و اسلام ، اہل السنۃ والجماعۃ والے سلفی لوگ یہ ایمان جازم رکھتے ہیں کہ :بلاشک و شبہ اللہ تبار ک و تعالیٰ نے اپنے پاس لوح محفوظ میں مخلوقات کی تقدیروں کے بارے میں وہ سب کچھ لکھ رکھا ہے کہ جن کے متعلق اس کو پہلے سے علم تھا۔ اور لوح محفوظ وہ کتاب ہے کہ جس میں کسی بھی چیز سے متعلق اللہ العلام الغیوب نے کوتاہی نہیں کی۔ پس وہ سب کچھ کہ جو گزر چکا ، حال میں گزررہاہے اور جو آئندہ گزرے گا اور وہ سب کچھ کہ جو قیامت تک ہونے والا ہے سب کا سب اللہ عزوجل کے ہاں اس ’’ام الکتاب ‘‘ میں لکھا ہوا ہے۔ اس کتاب ’’لوح محفوظ‘‘ کا نام ’’الذِّکْر ، الإمام اور الکِتابُ الْمُبِین ‘‘ بھی ہے۔ چنانچہ اللہ عزوجل
Flag Counter