Maktaba Wahhabi

50 - 444
آلودہ کرکے ان کے عقائد کو بالکل خراب کر دیا ہے۔ اہل اسلام پر شرک کے معاملہ کو آسان کرکے ان لوگوں نے فتنوں کے جھنڈوں کو بلند کر دیا ہے۔ مسلمان حاکموں کی اسلامی حکومتوں کے بارے میں ذوالامور سے جھگڑے پیدا کر دیے ہیں۔ ان پر صراط مستقیم نہایت واضح ہو جانے کے باوجود ان روشن خیالوں (اور منافقین و مستشرقین) نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کا راستہ اختیار کر رکھا ہے اور انھوں نے اہل ایمان کی راہ کے علاوہ دوسروں کے راستوں کو اپنا رکھا ہے۔ (یعنی جمہوریت ، ہندو مت ، یہودیت ، نصرانیت اور مجوسیت کے راستے۔) عصر حاضر کے کبارِ اُمّت کی ذمہ داریاں : ان حالات میں قرآن و سنت اور حدیث نبوی علی صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کی اتباع کرنے والوں اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اور تابعین و تبع تابعین و آئمہ مجتہدین رحمۃ اللہ علیہم کے نقوش اقدام پر چلنے والے اُمت محمدیۃ علی صاحبہا التحیۃ والسلام کے غیر ت مند علماء اور دُعاۃ و مربّین پر دین حنیف کے اُصول کی نیابت کرتے ہوئے ان کے قیام کا التزام فرض عین ہو چکا ہے۔ (کہ وہ اُصول دین کا عملی ثبوت پیش کریں۔) اور ان پر اُمت کے لیے سلف صالحین کے منہجی راستوں کی خوب وضاحت و تبیین ، ہدایت و صراط مستقیم کے اماموں کی کتب کو عامۃ الناس کے سامنے پیش کرنا ، آئمہ کرام کی عبارتوں کی شرح و بسط اور تحقیق کے ساتھ واضح کرنا ، ان کے مقاصد کو بیان کرنا ، اپنے دروس و خطابات ، لیکچرز اور اپنی تصنیفات میں ان آئمہ عظام کا توحید و سنت کے بارے میں مقصود العین کو وضاحت سے بیان کرنا ، اللہ کے بندوں (اہل اسلام و اہل ایمان) کو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صراط مستقیم کی اتباع کے لیے علمی و عملی رہنمائی دینا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر لزوم کی دعوت دینا اور اللہ رب العالمین کے درج ذیل فرمان کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا عملی ثبوت پیش کرنا، جیسا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے پیش کیا تھا ،
Flag Counter