Maktaba Wahhabi

44 - 444
کرلینا اور اس امت حقہ کا غلبہ …اس کے عقیدۂ توحید خالص ، صدق و سچائی کے ساتھ اس امت کی اللہ عزوجل کی طرف توجہ ، نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث اور احکام و فرامین کی مکمل اتباع ، سلف صالحین (صحابہ کرام اور تابعین عظام رحمہم اللہ) کے منہج و طریق پر چلتے رہنے ، اپنے آئمہ کرام کے اجماعی فیصلوں پر مجتمع رہنے اور اس ضمن میں ان سے اختلاف نہ کرنے کے ساتھ مرتب تھا۔ اس کے برعکس اس امّتِ خیر الامم کی ذلت و رسوائی ، اس کی پستی وکمزوری اور دیگر حلقوں کا اس اُمتِ حقہ پر مسلط ہوجانا… بلاشبہ دین اسلام میں ان کی طرف سے بدعات و خرافات کے پھیل جانے ، اللہ کے ساتھ شریکوں اور اس کے سانجھیوں کے اختیار کر لینے ، گمراہ فرقوں کے ظہور ، قرآن و سنت کی اطاعت و فرمانبرداری سے ہاتھ کھینچ لینے اور ائمۃ الدین و اولیاء الأمور پر خروج کے ساتھ مرتبط ہو گیا۔ (یہ تمام اسباب ملت اسلامیہ کی پستی اور ذلت کا ذریعہ بنے۔) ملت اسلامیہ پر زوال کے اسباب اور اس کا حل : اور اس میں بھی کوئی شک و شبہ نہیں کہ عقیدۂ توحید خالص سے انحراف ، سلف صالحین کے منہج سے علیحدگی اور صراط مستقیم سے منحرف مذاہب و مسالک کے ارباب حل و عقد کے اقوال کو سونے کی طرح قیمتی اور روشن کرکے پیش کرنے میں دھوکہ دہی نے ہی امت میں تفرقہ اور گروہ بندی کو جنم دیا۔ اس کی قوت اور طاقت کو کمزور کیا اور اس کی عظمت شان و دبدبہ کو توڑ کر رکھ دیا۔ تاریخی واقعات اس کے مضبوط گواہ ہیں۔ ملت اسلامیہ کا اس پستی و ذلت سے نکلنا صرف اور صرف اسی طریقے سے ممکن ہے کہ جس طریق پر نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم خود ، آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اور ہدایت و صراط مستقیم کے آئمہ عظام رحمہم اللہ جمیعًا چلے تھے۔ اور (جیسا کہ امام مالک بن انس رحمہ اللہ نے فرمایا تھا۔) اس اُمت کے آخری حصے کی اصلاح ہر گز نہیں ہو سکے گی مگر صرف اُسی عمل و منہج کے ساتھ کہ جس کے ذریعے اس اُمت کے پہلے حصے کی اصلاح
Flag Counter