Maktaba Wahhabi

142 - 444
’’اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔ وہ زندہ ہے ہمیشہ قائم رہ کر سب کا سنبھالنے والا۔‘‘ اللہ ذوالجلال کے غضب و غصہ والی صفت: ۹…﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ قَدْ يَئِسُوا مِنَ الْآخِرَةِ كَمَا يَئِسَ الْكُفَّارُ مِنْ أَصْحَابِ الْقُبُورِ﴾ (الممتحنہ:۱۳) ’’اے مسلمانو!ان لو گوں سے دوستی نہ کروجن پر اللہ کا غصّہ ہوا۔ یہ لوگ تو آخرت (کے ثواب سے) نا امید (محروم) ہو چکے جیسے کا فر قبر والوں (مُردوں) سے نا اُمید ہو چکے۔‘‘ علاوہ ازیں دیگر تمام کی تمام صفاتِ عالیہ و مقدسہ پر بھی پورا پورا ایمان رکھتے ہیں۔ اللہ عزوجل کا آخرت میں دیدار: اہل السنۃ والجماعۃ والے اہل الحدیث سلفی حضرات اس بات پر بھی ایمانِ محکم رکھتے ہیں کہ وہ اپنے رب کریم اللہ عزوجل کو آخرت میں اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے، اس کی وہ زیارت کریں گے اور اس سے ہم کلام بھی ہوں گے۔ چنانچہ اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاضِرَةٌ ﴿٢٢﴾ إِلَىٰ رَبِّهَا نَاظِرَةٌ﴾ (القیامہ:۲۲تا ۲۳) ’’اُس دن (یعنی قیامت کے دن) بعضے منہ تو ترو تازہ (خوش و خرم) ہوں گے اپنے مالک کو دیکھتے ہوئے۔ ‘‘ قیامت والے دن اہل ایمان اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا دیدار کریں گے جیسے وہ چودھویں رات کے چاند کو دیکھتے ہیں۔ اور اس رؤیت میں اُن کو نہ دقت ہو گی اور نہ ہی وہ تکلیف محسوس کریں گے۔
Flag Counter