Maktaba Wahhabi

40 - 444
اسلام سے ما قبل دنیا کے حالات: نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل لوگ جاہلوں کی جاہلیت و جہالت پر گامزن تھے۔ وہ شرک و جہالت کے اندھیروں میں زندگی گزار رہے تھے۔ اُن کی معاشرتی و مذہبی زندگی پر خرافات کا پورا پورا غلبہ تھا۔وہ دنیاوی جھگڑوں اور قبائلی مقابلے کی کشمکش میں باہم ٹکراؤ کا شکار تھے۔ ایک دوسرے کو طعن و تشنیع کرتے اور باہم ایک دوسرے کا قتل کرتے تھے۔ وہ لوگ (بعثت نبوی سے قبل والے) تہذیبی اعتبار سے بہت پیچھے رہ جانے ، معاشی بے تدبیری و بد انتظامی اور گرو بندی والی زندگی گزار رہے تھے۔ ان کا تو شعار ہی یہ تھا؛ وَمَنْ لَّمْ یَذد عَنْ حَوْضِہِ بِسَلَاحِہِ یُھَدَّمْ وَمَنْ لاَّ یَظْلِمِ النَّاسَ یُظْلَمِ ’’جس نے اپنے اسلحہ و قوت کے ذریعے اپنے پانی والے تالاب سے دفاع نہ کیا۔ (لوگوں کو اُس سے دُور نہ رکھا۔) اُس کے حوض کو ڈھا دیا جائے گا۔ (دوسرے اُس پر قبضہ کر لیں گے۔) اور جوپہل کرتے ہوئے لوگوں پر ظلم نہیں کرے گا اُس پر ظلم ضرور کیا جائے گا۔‘‘ دنیا پر شرک و خرافات اور ظلم و استبداد کے گہرے بادل چہار سو اس طرح چھا چکے تھے کہ ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔ عباد اللہ کی نجات کا کوئی راستہ سجھائی نہ دیتا تھا۔ [1]
Flag Counter