Maktaba Wahhabi

47 - 444
کے درمیان سے کاٹ دیا جائے۔ اور انھیں اس دین فطرت سے دور ہٹا دیا جائے کہ جس پر ان کے خالق و مالک اللہ کریم نے انھیں پیدا فرمایا ہے۔ چنانچہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((کُلُّ اِنْسَانٍ تَلِدُہُ أُ مُّہُ عَلیَ الْفِطْرَۃِ وَأَبَوَاہُ بَعْدُ یَھُوِّدَانِہٖ أَویُنَصِّرَانِہٖ أَوْیُمَجِّسَانِہٖ فَاِنْ کَانَا مُسْلِمَیْنِ فَمُسْلِمٌ،کُلُّ اِنْسَانٍ تَلِدُہُ أُمُّہُ یَلْکُزُہُ الشَّیْطَانُ فِیْ حِضْنَیْہِ إِلَّا مَرْیَمَ وَإِبْنَھَا)) [1] ’’ ہر انسان کو اس کی ماں فطرت پر پیدا کرتی ہے۔ اور پھر اس کے ماں باپ بعد میں (اپنی ذاتی تربیت و جدوجہد کے ذریعے) اسے یہودی (ہندو ، بدھ مت ، کمیونزم اور سوشلسٹ) بنا دیتے ہیں یا نصرانی و عیسائی بنا دیتے ہیں یا مجوسی بنا دیتے ہیں۔ اور اگر اس کے والدین مسلمان ہوئے تو بچہ مسلمان رہتا ہے۔ اور ہر انسان کو جب اس کی ماں جنتی ہے تو شیطان اس کی کوکھوں میں ٹھونسا دیتا ہے۔ مگر حضرتِ مریم اور اس کے بیٹے عیسیٰ علیہم السلام کو وہ ٹھونسا نہ دے سکا۔ ‘‘ اور سیدنا عیاض بن حمار المجاشعی رضی اللہ عنہ سے مروی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان مزید اس کی وضاحت و تائید کرتا ہے۔ فرمایا: ((ألا اِنَّ رَبِّی أمَرنَی اَن أُعَلِّمَکُمْ مَا جَہِلتُمْ، مِمَّا عَلَّمَنِیْ یَومِیْ ہذَا، کُلُّ مَالٍ نَحَلْتہ عَبْداً حَلَالٌ، وَاِنِّیْ خَلَقْتُ عَبَادی حُنَفَائَ کُلَّہُمْ ، وَاِنَّہُمْ اَتَتَہْمُ الشَّیَاطِیْنُ فَاجْتَالَتْھُمْ عَنْ دِیْنِھِمْ، وَحَرَّمَتْ عَلَیْھِمْ مَا أحْلَلْتُ لَھُمْ ، وَأَمَرَتْھُمْ
Flag Counter