Maktaba Wahhabi

93 - 236
إِلَیْہَا رَکْعَۃً)) [1] ’’جو شخص نمازِ جمعہ کی آخری رکعت پالے وہ(بعد میں اٹھ کر) ایک رکعت اور پڑھ لے۔‘‘ لیکن یہ حدیث ضعیف ہونے کی وجہ سے ناقابلِ استدلال ہے،چنانچہ امام شوکانی’’نیل الاوطار‘‘میں لکھتے ہیں کہ یہ حدیث مختلف الفاظ سے وارد ہوئی ہے،لیکن اس کی سند کے طُرق میں سے کوئی بھی کلام(نقد و جرح) سے خالی نہیں ہے،بلکہ ابو حاتم سے ان کے بیٹے نے’’العلل‘‘میں نقل کیا ہے کہ اس حدیث کی کوئی اصل نہیں ہے،یعنی یہ بے سروپا یا بے اصل روایت ہے۔[2] ’’التعلیق المغني علیٰ سنن الدار قطني‘‘میں علامہ شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ نے بھی اسے ضعیف کہا ہے۔[3] علامہ عبید اللہ رحمانی رحمہ اللہ نے’’المرعاۃ شرح المشکاۃ‘‘میں لکھا ہے کہ یہ روایت ضعیف ہے،اِس کی سند میں ایک راوی سلیمان بن ابو داؤد الحرانی ہے،جسے امام ابو حاتم نے ضعیف کہا ہے۔امام بخاری نے اسے منکر الحدیث قرار دیا ہے اور امام ابن حبان کہتے ہیں کہ اس کی بیان کردہ روایت قابلِ حجت نہیں ہے۔[4] یہ تو ہوئی اس روایت کی استنادی حیثیت،جب کہ متن میں بھی دلیل نہیں پائی جاتی،کیوں کہ: 1۔ اس میں تو نمازِ جمعہ کا ذکر ہے،لہٰذا یہ جمعے کے ساتھ خاص ہو گی،عام پنج گانہ
Flag Counter