Maktaba Wahhabi

85 - 236
ہو گی۔‘‘ دوسرا اثر یوں ہے: ’’اِذَا أَدْرَکْتَ الْقَوْمَ رُکُوْعاً لَمْ تَعْتَدَّ بِتِلْکَ الرَّکْعَۃِ‘‘[1] ’’اگر لوگوں کو رکوع کی حالت میں پاؤ اور ساتھ ملو تو اس رکعت کو شمار نہیں کرو۔‘‘ ایک جگہ ہے کہ حضرت ابو سعید اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما نے فرمایا ہے: ’’لَا یَرْکَعُ اَحَدٌ حَتّٰی یَقْرَأْ بِأُمِّ الْقُرْآنِ‘‘ ’’سورت فاتحہ پڑھے بغیر کوئی شخص رکوع نہ کرے۔‘‘ ’’جزء القراءة‘‘ہی میں امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کی روایت بھی بیان کی ہے،جس میں وہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھاتے وقت لمبے لمبے سانسوں اور ہا نپنے کی آواز سنی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمل کرنے کے بعد حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا:’’کیا تم ہانپ رہے تھے؟‘‘ انھوں نے عرض کی:جی ہاں!میری جان آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر فدا ہو!آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک رکعت رہ جانے کا خطرہ تھا،اس لیے میں جلدی جلدی چل کر ملا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((زَادَکَ اللّٰہُ حِرْصاً وَلَا تَعُدْ،صَلِّ مَا أَدْرَکْتَ وَاقْضِ مَا سَبَقَ)) [2] ’’اللہ تمھاری حرص میں اضافہ فرمائے،آیندہ ایسا نہ کرو،جو پا لو وہ پڑھ لو اور جو رہ جائے وہ مکمل کر لو۔‘‘
Flag Counter