Maktaba Wahhabi

61 - 256
ترا شوہر تو ہے میرا مُربیّ ایک مدت سے اسی نے اس قدر ناز و نعم سے مجھ کو پالا ہے پنپ سکتا نہیں وہ جو خیانت کرنے والا ہے مگر عزیز مصر کی بیوی پر اس نصیحت کا مطلق اثر نہ ہوا اوراس نے اپنے ارادے کو عملی شکل دینے کے لیے یوسف علیہ السلام کو قید کرانے تک کی دھمکی دی مگر خانوادۂ نبوت کے چشم و چراغ اورمنصبِ نبوت کے لیے منتخب ہستی کے لیے بھلا کس طرح ممکن تھا کہ عزیز مصر کی بیوی کے ناپاک عزائم کو پورا کرے، چنانچہ اُس نے ناپاکی اور فحش پر قیدو بندکی صعوبتوں کو ترجیح دی۔ جب اللہ تعالیٰ کی محبت اوراس کا عشق دل کی گہرائیوں میں اتر جاتا ہے تو پھر انسان کی زندگی کا مقصدِ وحید وہی بن جاتا ہے اور اس کے دین کی دعوت و تبلیغ کا جذبہ ہر وقت رگ و پے میں دوڑتا رہتا ہے، چنانچہ قید خانے کی سخت مصیبت کے وقت بھی اپنے زندانی رفیقوں سے یوسف علیہ السلام کا سب سے پہلا کام اور کلام یہی تھا: یقینا چھوڑ دی ہے ملت اُن افراد کی میں نے خدائے پاک کی ہستی پہ جو ایماں نہیں رکھتے روِش میں کر چکا ہوں اختیار ان اپنے آبا کی براہیم اور اسحاق اور خود یعقوب کی یعنی نہیں ہے یہ طریقہ تو ہمارے واسطے زیبا کہ ٹھہرائیں کسی شے کو شریکِ ہستیِ مولا مجھے اے میرے زندانی رفیقو! دو جواب اس کا کئی معبود بہتر ہیں کسی کے یا وہ اِک مولا؟
Flag Counter