Maktaba Wahhabi

52 - 256
پیرایۂ بیان اختیار کیا۔[1] اسی نفسیاتی حربے اور معالجے کا بیان قرآن مجید کی آیات میں یوں ہے: تو جب ان پر تسلط ہوگیا تاریکیٔ شب کا انھوں نے اک ستارہ آسماں پر ضوفگن دیکھا وہ فرمانے لگے کیا یہ ستارہ ہی مرا رب ہے! مگر جس وقت وہ گم ہوگیا زیرِ اُفق جاکے کہا میں واسطہ رکھتا نہیں گم ہونے والوں سے پھر اس کے بعد جب مہتاب کو پر توفشاں دیکھا گماں گزرا انھیں اس کا کہ شاید رب ہے یہ میرا مگر جس وقت وہ بھی ہوگیا نظروں سے پوشیدہ کہا مجھ کو ہدایت گر نہ فرماتا مرا مولا تو آجاتا میں خود بھٹکے ہوئے لوگوں کے زمرے میں پھر آخر کار دیکھا جبکہ سورج کو درخشندہ گماں گزرا انھیں اس کا کہ شاید رب ہے یہ میرا کہ یہ تو پیشتر کی دونوں چیزوں سے بڑا بھی ہے مگر جس وقت وہ بھی چھپ گیا زیرِ افق جاکے کہا: ’’اے قوم! میں بیزار ہوں بے شبہ اس شے سے جسے تم لوگ اپنے شرک کا ساماں بناتے ہو یوں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے نہ صرف ان کے سفلی معبودانِ باطلہ کی حقیقت و اشگاف
Flag Counter